وزیراعظم آج کل غصے میں ہیں

اسلام آباد (جنرل رپورٹر) معروف صحافی ایاز خان کا کہنا ہے کہ اگر حالات تبدیل نہیں ہو رہے تو کیا وزیر اعظم وزیر بھی نہ بدلیں اور اگر وزیر نہیں بدلتے ہیں تو چہرے بھی نہ بدلیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جتنی زیادہ کسی بندے سے توقعات وابستہ کرتے ہیں، اس سے مایوس بھی اتنی جلدی ہو جاتے ہیں۔حفیظ شیخ کے بارے میں افواہیں ہیں کہ شاید وہ آئے ہی دو سال کے لیے تھے اور ان سے وزیراعظم نے بالآخر معذرت کرنی تھی۔
صحافی محمد الیاس کا کہنا ہے کہ چہرے بدلنے سے ڈھائی سال گزر گیا لیکن کوئی تبدیلی نہیں آئی، وزیراعظم اکثر کہتے ہیں کہ معیشت درست سمت میں جا رہی ہے ،اب یہ صحیح لوگوں کو اس نظام کو چلانے کے لیے منتخب کریں۔صحافی عمر الیاس رانا نے مزید کہا کہ وزیراعظم آج کل غصے میں ہیں اور اپنے غیر رسمی ملاقاتیوں سے کہتے ہیں کہ ان لوگوں نے مجھے دھوکہ دیا ہے اور16 ارب کی بی آر ٹی پر 76 ارب لگا دیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم ابھی تک اپنی میڈیا ٹیم سے بھی مطمئن نہیں ہیں۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں کابینہ میں تبدیلیاں کی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر ندیم بابر کے معاون خصوصی برائے پٹرولیم کا قلم دان چھوڑے جانے کے بعد ان کی جگہ وزیراعظم نے تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے پیٹرولیم مقرر کردیا۔ بتایا گیا ہے کہ کابینہ ڈویڑن نے تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے پیٹرولیم کا اضافی چارج دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس کے مطابق تابش گوہر معاون خصوصی برائے پاور و پیٹرولیم ہوں گے جب کہ ندیم بابر کو معاون خصوصی کے عہدے سے ہٹائے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر حماد اظہر کو وزیر خزانہ مقرر کیے جانے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے ، کابینہ ڈویڑن نے وفاقی وزیربرائے حماد اظہر کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپے جانے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے جس کے بعد حفیظ شیخ وزیر خزانہ کے عہدے سے فارغ ہوگئے ہیں۔حماد اظہر پی ٹی آئی حکومت کے تیسرے وزیر خزانہ مقرر کیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں