اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوکر کاروائی کے بائیکاٹ سے مطلع کردیں

بنچ کے بائیکاٹ کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں، پی ڈی ایم کے مطالبے کے باوجود فل کورٹ کا نہ بننا کسی خاص ایجنڈے کی نشاندہی کرتا ہے، بنچ میں شامل ثاقب نثار زدہ لوگوں سے انصاف کی توقع نہیں۔ قائد مسلم لیگ (ن) نوازشریف

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ تین رکنی بنچ میں ثاقب نثار زدہ لوگ شامل ہیں انصاف کی توقع نہیں، بنچ کے بائیکاٹ کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے،اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوکر کاروائی کے بائیکاٹ سے مطلع کردیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخواہ میں الیکشن سے متعلق بار بار بنچ ٹوٹنے کے عمل کے بعد بھی حکومتی اور پی ڈی ایم جماعتوں کے مطالبے کے باوجود تین رکنی بنچ کے بائیکاٹ اور سیاسی اثرات پر مشاورت کی گئی۔
نوازشریف نے کہا کہ حکومت تعاون کرے یا نہ کرے؟ پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو تین رکنی بنچ کا بائیکاٹ کردینا چاہیئے، پی ڈی ایم جماعتوں نے بھی بائیکاٹ کے مشورے پیش کئے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ بنچ کے بائیکاٹ کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، تین رکنی بنچ میں ثاقب نثار زدہ لوگ شامل ہیں، تین بنچ سے انصاف کی کوئی توقع نہیں۔ سیاسی قیادت کی اکثریتی مطالبے کے باوجود فل کورٹ کا نہ بننا کسی خاص ایجنڈے کی نشاندہی ہے۔

انہوں نے مشاورتی اجلاس میں تجویز پیش کی کہ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوکر 3رکنی بنچ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیں، اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوکر کاروائی کے بائیکاٹ سے مطلع کردیں۔ یاد رہے گزشتہ روز بھی نواز شریف نے لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سب متفق ہیں انتخابات سے متعلق کیس پرفل کورٹ بنایا جائے، سپریم کورٹ میں بہت سارے جج صاحبان ہیں، یہ تین کیوں؟ ہر بنچ میں یہ تین جج پاکستان کے مستقبل کے فیصلے کرتے ہیں، 2017 میں بھی اسی طرح کا بنچ بنا تھا، میں قوم سے کہتا ہوں آنکھیں کھولو، یہ پاکستان کے ساتھ بڑا گھناؤنا مذاق ہورہا ہے، 2017 تک پاکستان خوشحال تھا، لوگ پیٹ بھر کے روٹی کھاتے تھے، ڈالر 105 روپے، سبزی 10 روپے کلو ملتی تھی، ہمارے دور میں دہشتگردی ختم ہوچکی تھی، انہی بنچز کے فیصلوں نے پاکستان کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
جسٹس ثاقب نثار، جسٹس کھوسہ، جسٹس عظمت شیخ ریٹائرڈ ہوگئے ہیں، یہ جواب دیں گے کہ نوازشریف کو کیوں نااہل کیا تھا، آج پاکستان ایک ایک ڈالر کی بھیک مانگ رہا ہے، پاکستان جی 20 ممالک میں شامل ہونے والا تھا، عوام کو اس فیصلے سے بچنا ہوگا اور کھڑے ہوجانا چاہیئے، اگر خدانخواستہ یہ فیصلہ آیا تو ڈالر 500 روپے ہوجائے گا، سونا فی تولہ 50 ہزار تھا، آج 2 لاکھ 17 ہزار ہوچکا ہے، غریب اپنی بچیوں کی شادی کیسے کرے گا؟ یہ باتیں حکمران طبقے کو سمجھ نہیں آئے گی۔