مریم نواز کی پراسرار خاموشی کے پیچھے راوالپنڈی کے میس میں چائے پینا اور گپ شپ کرناہے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پی ڈی ایم کے فورم پر اکٹھے ہونے کے بعد مریم نواز نے جس قسم کی پھرتی دکھائی تھی ا ور حکومت کے علاوہ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف جس قسم کی محاظ آرائی کھڑی کی تھی اس کا مومینٹم کم ہوتے ہوتے بالآخر سینیٹ الیکشن کے بعد مکمل ٹھنڈا ہو گیا۔سینیٹ الیکشن میں ناکامی اور پیپلز پارٹی کی طرف سے پیٹھ پھیرنے کے بعد مریم نواز کو اندازہ ہوا کہ انہوں نے تو بہت کچھ گنوا دیاہے اور اگر معاملات اسی طرح آگے بڑھتے رہے تو پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر پنجاب میں بھی ن لیگ کا پتا صاف کرنے میں کامیاب ہو جائے گی لہٰذا مریم نواز نے بخار کا بہانہ بنا کر کچھ دن کا تصفیہ کیااور ا س دوران نئی ڈویپلمنٹس بھی سامنے آ گئیں مختلف قیاس آرائیوں کے دوران یہ بھی واضح ہوا کہ مریم نواز کسی قسم کی ٹویٹ بھی نہیں کر رہی اور چپ کر کے گھر میں بیٹھی ہوئی ہیں۔

اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے عارف حمید بھٹی نے کہا کہ مریم نواز کچھ دن قبل راولپنڈی گئی تھیں اور وہاں کے میس میں انہوں نے چائے پی تھی جہاں ان کی کچھ لوگوں کے ساتھ بہترین گپ شپ رہی یہی وجہ ہے کہ راولپنڈی سے واپس آنے کے بعد وہ بیماری کا بہانہ بنا کر خاموش ہیں اور کسی بھی قسم کا ٹویٹ نہیں کر رہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغیر ڈیل ہوئے اور بغیر کسی قسم کا سمجھوتہ ہوئے یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ مریم نوا ز خاموش رہیں کیونکہ حفیظ شیخ سے لے کر ندیم بابر تک ہٹا دیے گئے اور جہانگیر ترین پر شوگر معاملے پر مقدمہ درج ہو گیا جبکہ مریم نواز کا ٹوئٹر خاموش ہے حالانکہ انہیں تو خوشی کا اظہار کرنا چاہیے تھا کہ ان کے بیانیہ کی جیت ہوئی اور ان لوگوں کو پرفارمنس نہ دینے کی بنا پرہٹا دیا گیا۔
لیکن اگر اب بھی وہ خاموش ہیں اور اہم وزارتوں سے لوگوں کو ہٹائے جانے کے باوجود بھی کوئی بیان نہیں دے رہیں تو ا سکا مطلب یہ ہے کہ راولپنڈی کے میس میں پی جانے والی چائے نے اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں