ہندو تاجر نے رمضان میں منافع خوری کی بجائے کپڑوں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کر کے مثال قائم کر دی

مردانہ سوٹ 1400 کی بجائے ساڑھے سات سو اور زنانہ سوٹ دو ہزار کی بجائے ایک ہزار میں، جیکی کمار نے دکان پر بینر آویزاں کر دیا

پشاور(نیوز ڈیسک) ہندو تاجر نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں شاندار مثال قائم کر دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام سے تعلق رکھنے والے جیکی کمار کپڑے کی تجارت کرتا ہے۔ہندو تاجر نے مردانہ و زنانہ کپڑوں پر رمضان کے مہینے میں 50 فیصد رعایت دی ہوئی ہے۔ہندو تاجر کی دوکان کے باہر باقاعدہ بینر بھی آویزاں کیا گیا ہے جس پر مردانہ سوٹ 1400 کی بجائے ساڑھے سات سو اور زنانہ سوٹ دو ہزار کی بجائے ایک ہزار میں دینے کے واضح الفاظ درج ہیں۔
جیکی کمار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے لوگوں کی قوت خرید بہت کم ہوگئی ہے۔پہلے خریداری کے لیے بہت لوگ آتے تھے لیکن اب قیمت پوچھنے کے بعد واپس چلے جاتے ہیں۔ہندو تاجر نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے احساس ہوا کہ سفید پوش طبقہ خریداری نہیں کر پا رہا اسی وجہ سے قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کیا۔
ہندو تاجر نے رمضان میں منافع خوری کی بجائے کپڑوں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کر کے مثال قائم کر دی جس سے دیگر لوگوں کی جانب سے خوب سراہا جا رہا ہے ۔

جبکہ ادارہ شماریات نے ملک میں مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 47.28 فیصد تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں 23اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ حالیہ ہفتے میں 11اشیاء سستی اور 17 اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ انڈے 17روپے 26پیسے فی درجن، مٹن 35روپے 67پیسے ، کیلے 16روپے 32پیسے فی درجن ، چینی ایک روپے 85پیسے فی کلو مہنگی ہوگئی ہے۔ ایک ہفتے میں آٹے کا 20کلو تھیلا 40 روپے 42 پیسے مہنگا ہوا۔ چائے کا 190گرام پیکٹ 8 روپے 98پیسے مہنگا ہوا۔ باسمتی چاول 2 روپے 17پیسے فی کلو مہنگے ہوئے ۔