اسلام آباد (میڈیا ڈسک) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پندرہ روزہ مکمل لاک ڈاو ¿ن کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔لوگ زندہ رہیں گے تو معاشی سرگرمیاں بھی بحال ہو جائیں گی۔ان خیالات کا اظہار پی ایم اے پنجاب کے صدر پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی کی صدارت میں ہونے والے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں دیگر سینئر پروفیسر اور عہدیداران نے شرکت کی۔
عہدیداران کا کہنا تھا کہ پندرہ روزہ مکمل لاک ڈاو ¿ن کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ لوگ زندہ رہیں گے تو معاشی سرگرمیاں بھی بحال ہوجائیگی۔کورونا خوفناک حد تک پھیل رہا ہے۔حکومت کو بڑھتے ہوئے مریضوں اور ہلاکتوں کا ادراک نہیں۔حکومتی اعلانات ناکافی اور آنے والے دنوں میں مزید ہلاکتوں کا باعث بنیں گے۔
سرکاری ٹرانسپورٹ کی بندش اور غیر سرکاری ٹرانسپورٹ کو اجازت دینا مضحکہ خیز فیصلہ ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں عالمی وباء کورونا وائرس نے شدت اختیار کرلی اور ملک میں محض ایک دن میں مزید 100 افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ 4 ہزار84 نئے کیسز بھی سامنے ا?ئے جس کے ساتھ ہی مثبت کیسز کی شرح 11 فیصد سے بڑھ گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اب تک کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 14 ہزار 356 تک پہنچ چکی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 لاکھ63 ہزار200ہو گئی ، جن میں سے اس وقت فعال کیسز کی تعداد 48 ہزار566 ہے۔
بتایا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی جہاں اب تک 6 ہزار319 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں ، صوبہ سندھ میں 4 ہزار495 ، صوبہ خیبر پختونخوا میں 2 ہزار319، صوبہ بلوچستان میں 207 ، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 563، جب کہ گلگت بلتستان میں 103 اور آزاد کشمیر میں 350 افراد عالمی وباءسے انتقال کرچکے ہیں۔ این سی او سی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا کیسزکی تعداد 57 ہزار204، خیبر پختونخوا میں 86 ہزار 44 ، صوبہ سندھ میں 2 لاکھ 65 ہزار158، صوبہ پنجاب میں 2 لاکھ 17 ہزار694، صوبہ بلوچستان میں 19 ہزار535، آزاد کشمیر میں 12 ہزار549 اور گلگت بلتستان میں 5ہزار16 افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔