اسلام آباد ہائیکورٹ، عمران خان کی ضمانت منسوخی کی درخواست کا محفوظ فیصلہ سنا دیا

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی، طارق شفیع کی بھی ضمانت منسوخی کی اپیل مسترد کردی گئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے، طارق شفیع کی بھی ضمانت منسوخی کی اپیل مسترد کردی گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ضمانت منسوخی کی درخواست کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ۔ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان اور طارق شفیع کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
ایف آئی اے نے اسلام آباد ہائیکورٹ مین چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور طارق شفیع کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ضمانتیں منسوخ کرنے کی اپیل کی تھی۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ ضبطی کیس میں شوکاز نوٹس پر پاکستان تحریک انصاف کے اعتراضات مسترد کر دئیے۔
چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے اعتراضات پر 20 دسمبرکو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرنیکیلئے شوکاز نوٹس جاری کردیا۔ بدھ کو سماعت میں چیف الیکشن کمشنر نے پوچھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کا کیا بنا ہائی کورٹ نے کیا فیصلہ دیا پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فریقین کو سننے کی ہدایت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کارروائی سے نہیں روکا گیا، اب اس کیس کو آگے بڑھاتے ہیں، دلائل کے لیے 6 ہفتے کا وقت مانگا گیا تھا، 23 اگست کو کارروائی شروع کی گئی، اب تو 6 ماہ سے زیادہ وقت ہوچکا ہے، اس طرح تو معاملات نہیں چل سکتے، بیرون ملک سے ریکارڈ منگوانے کے لیے وقت مانگا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی گواہان کو طلب کرکے جرح کرنے کی درخواست مسترد کردی، اسکروٹنی کمیٹی اور بینک افسران پر جرح کرنے کی استدعا بھی مسترد کردی گئی، سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس پر پی ٹی آئی کے اعتراضات بھی مسترد کردیے گئے۔الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس میں شوکاز نوٹس پرکارروائی آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی نے درخواست کی تھی کہ گواہان پر جرح کے لیے موقع دیا جائے، پی ٹی آئی کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے ضبطی کی کارروائی شروع کی ہے، اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے ہمارے اکاؤنٹنٹ کو گواہان پر جرح کا موقع دیا جائے۔ پی ٹی آئی کی درخواست تھی کہ 2018 میں اکبر ایس بابر نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی فنانشل بورڈ ممبران پر جرح کی درخواست کی تھی، پی ٹی آئی نے اکبرایس بابرکی جانب سے جرح کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔ الیکشن کمیشن نیکیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی۔