” زندگی پھولوں کی سیج ” سو لفظی کہانی

زندگی کو پھولوں کی سیج کی مانند سمجھنا بہت بڑی غلط فہمی ہے۔

زندگی کا سفر جوں ہی شروع ہوا زندگی کی حقیقت، زندگی کی تلخیاں، لوگوں کے ناگوار لہجے سمجھ آنے لگے۔

زندگی میں آگے بڑھنے کی چاہ نے بتایا جس سفر کو بہت آسان سمجھ بیٹھے تھے وہاں تک پہنچنے کے لیے بہت کچھ کھونا پڑتا ہے۔

جس رستے کو سیدھا آسان سمجھے وہی بل کھاتا دریا کی مانند نکلا۔ہر اک موڑ پہ اک نیا موڑ نکلا، نئے اک موڑ کے ساتھ ساتھ آزمائشیں بھی نکلتی رہیں۔ آسانیوں کی تلاش میں سخت آزمائشوں کا امتحان پاس کرنا ضروری نکلا۔

فقط یہی حاصل و راز عیاں ہوا کہ “زندگی پھولوں کی سیج نہیں”

کالم نگار کی رائے سے ادارےکا متفق ہونا ضروری نہیں-