سی سی پی او لاہور نے پیش قدمی روکنے کا جواب آج زمان پارک جا کر دے دیا،آئی جی پنجاب

آپریشن کے دوران 61 افراد کو گرفتار کیا گیا،گھر کے اندر سے اسلحہ،پیٹرول بم اور غلیلیں بھی برآمد ہوئیں،عثمان انور کی پریس کانفرنس

لاہور (نیوز ڈیسک) آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ سی سی پی او لاہور نے پیش قدمی روکنے کا جواب آج زمان پارک جا کر دے دیا،ہمارے پاس سرچ وارنٹ تھا قانون تقاضوں کو پورا کیا جائے گا،جو بھی شخص پکڑا گیا ہے اس کی ویڈیو موجود ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی پنجاب عثمان انور نے زمان پارک آپریشن پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ آپریشن کے دوران 61 افراد کو گرفتار کیا گیا،زمان پارک سے پیٹرول بم بنانے کا سامان برآمد ہوا،گھر کے اندر سے اسلحہ اور غلیلیں بھی برآمد ہوئیں۔
کوئی ایک گولی یا بندوق جعلی ڈالی گئی تو میں ذمہ دار ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ آج بھی پولیس اسلحہ کے بغیر زمان پارک گئی تھی،آج بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا،شر پسند عناصر کی جانب سے پولیس اور رینجرز پر حملے کئے گئے،کسی بے گناہ شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
عدالت نے واضح کیا تھا کہ تفتیش کے عمل کو نہیں روکا جا سکتا،عدالت نے کہا اندر جانے کے لیے سرچ وارنٹ ہونا چاہیے اور ہائی کورٹ نے واضح کیا تھا کہ آپ کا حق ہے میرٹ پر تفتیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جیو ٹیگنگ اور جیو فینسنگ اور انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پررپورٹ تیار کی،علاقے کو کلیئر کرنے کے بعد مزاحمت کرنے والے افراد کو گرفتار کیا گیا۔ دوپہر 12 بجے کے قریب سرچ وارنٹ حاصل کیا،پی ٹی آئی لیڈر شپ سے رابطہ کیا جس پر انہوں نے کہا ہم وہاں نہیں ہیں۔ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ابھی بھی پولیس اہلکار زمان پارک میں موجود ہیں۔ نگران وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے بتایا کہ زمان پارک آپریشن کے دوران پولیس کے ساتھ مزاحمت کی گئی اورپولیس والوں پر پیٹرول بم سے حملے کیے گئے،شر پسند عناصر کے خلاف کیسز بھی درج کیے گئے تھے،پولیس نے ایکشن لیا اور نو گو ایریا کو کلیئر کیا۔