توشہ خانہ کیس: عمران خان عدالت پیشی کیلئے اسلام آباد کی جانب رواں دواں

اسلام آباد: ( نیوز ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں فوجداری کارروائی کی سماعت آج ہوگی، سابق وزیر اعظم عدالت میں پیشی کیلئے زمان پارک سے اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہیں۔

یاد رہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان کو فردِ جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔


پی ٹی آئی چیئرمین کی درخواست پر کیس کی سماعت ایف 8 کچہری سے جوڈیشل کمپلیکس ایف الیون منتقل کر دی گئی ہے، چیف کمشنر اسلام آباد نے عمران خان کی درخواست پر عدالتی پیشی کی جگہ تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق کیس کی سماعت اب نیب کورٹ نمبر ون میں ہوگی، عدالتی منتقلی کا فیصلہ سکیورٹی بہتر بنانے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کی کاپی چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ سیشن جج کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔

احاطہ عدالت جانیوالے رہنماؤں کی لسٹ میں تبدیلی

جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی پر پاکستان تحریک انصاف چیئر مین عمران خان کیساتھ جانے والے رہنماؤں کی لسٹ میں تبدیلی کر دی گئی، رہنماؤں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 14 کر دی گئی۔

پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، شبلی فراز، عمر ایوب، فواد چوہدری، مراد سعید، عامر کیانی، پرویز خٹک، اسد قیصر،عاطف خان، محمود خان، شاہ فرمان، وسیم شہزاد، علی نواز اعوان اور راجہ خرم شہزاد کو عمران خان کے ساتھ عدالت جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

جوڈیشل کمپلیکس کے عملے کو داخلے کی اجازت انٹری گیٹ پر کارڈ دکھائے بغیر نہیں ملے گی جبکہ دیگر افراد کا داخلہ ایڈمنسٹریٹیو جج کی اجازت سے مشروط ہو گا،عمران خان کی حفاظت کے لیے کلوز پروٹیکشن ٹیم کے اہلکاروں کے نام شامل نہیں ہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکلاء امجد پرویز، نواز چودھری، حمزہ الطاف اور گلزار احمد جبکہ عمران خان کے وکلاء خواجہ محمد حارث، بیرسٹر گوہر خان اور شیر افضل مروت پیش ہوں گے۔

اسلام آباد پولیس

دوسری جانب اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران کیپیٹل پولیس، ایف سی اور پنجاب پولیس کے 4 ہزار جوان اور افسران جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔

عدالت منتقلی کی تجویز
عمران خان کی پیشی سے متعلق توشہ خانہ کیس میں عدالت کی جوڈیشل کمپلیکس منتقلی کی تجویز سیشن جج کی جانب سے سامنے آئی تھی، کیس کی عدالت منتقلی کیلئے سیشن جج نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو چیف کمشنر سے رابطہ کرنے کیلئے کہا تھا۔

سیشن جج ناصر جاوید رانا نے کہا کہ عمران خان کی عدالتی پیشی کیلئے سکیورٹی کے حوالے سے خط موصول ہوا، سیشن عدالت کی منتقلی کا دائرہ اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہوتا ہے۔

ناصر جاوید رانا نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد اپنے اختیارات کا استعمال کرکے سیشن عدالت منتقل کر سکتے ہیں، عدالت منتقلی کیلئے چیف کمشنر سے رابطہ کیا جائے۔

سکیورٹی پلان
توشہ خانہ کیس کی سماعت کے حوالے سے پولیس نے سکیورٹی کیلئے پلان ترتیب دے دیا ہے جس کے مطابق پنجاب پولیس، فرنٹیئر کور ( ایف سی ) اور اسلام آباد پولیس کے اہلکار و افسران ڈیوٹی پر مامور ہوں گے۔

سکیورٹی پلان کے مطابق پنجاب کانسٹیبلری اور پنجاب پولیس کے 350 اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے جبکہ ایف سی کے 350 اہلکار بھی ڈیوٹی پر مامور ہوں گے ، جوڈیشل کمپلیکس کے دونوں اطراف کی سٹرکوں کو بند کر دیا گیا ہے اور تمام زونل ایس پیز کی ڈیوٹی بھی جوڈیشل کمپلیکس میں لگا دی گئی ہے۔

دفعہ 144 نافذ
علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم کی جوڈیشل کمپلیکس میں پیشی کے موقع پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ العمل ہے، پرائیویٹ کمپنیوں، سکیورٹی گارڈز یا کسی شخص کے اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی ہے، گاڑی چلاتے وقت اپنی گاڑی کا ملکیتی ثبوت ساتھ رکھیں، ٹریفک پلان جاری کر دیا گیا ہے، شہری جی 11 ون اور جی 10 ون کی طرف غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔

عمران خان کی روانگی
دوسری جانب عمران خان آج توشہ خانہ کیس میں پیشی کے لئے صبح 8 بجے اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہو چکے ہیں، وہ ریلی کی قیادت کرتے ہوئے لاہور سے وفاقی دارالحکومت جائیں گے جبکہ راولپنڈی ڈویژن کے رہنما اسلام آباد پہنچنے پر پارٹی چیئرمین کا استقبال کریں گے۔


یاد رہے کہ اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس میں فردِ جرم عائد کرنے کے لئے عمران خان کو عدالت طلب کر رکھا ہے ، پی ٹی آئی چیئرمین اس سے قبل 9 جنوری کو پیش نہیں ہوئے تھے اور بعدازاں متعدد بار حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کیں۔

عدالت نے 31 جنوری کو عمران خان پر فردِ جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر کی تھی بعدازاں سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے وارنٹ معطل کرتےہوئے آج پیش ہونے کا حکم جاری کیا۔