لاہورہائیکورٹ، عمران خان کی انسداد دہشتگردی کے مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی

اسلام آباد کے 5 مقدمات میں 24 مارچ اور لاہور کے3 مقدمات میں10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور، عمران خان کے وکلاء نے 10 روز ضمانت دینے کی استدعا کی تھی

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے،اسلام آباد کے 5 مقدمات میں 24 مارچ اور لاہور کے مقدمات میں10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی گئی۔ جیونیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمات میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے، عمران خان کی اگلے جمعے تک حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے، عمران خان کے وکلاء نے 10روز ضمانت دینے کی استدعا کی تھی۔
عمران خان کی اگلے جمعے 24 مارچ تک اسلام آباد میں درج مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کی گئی، بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد کے 5 مقدمات میں 24 مارچ اور لاہور کے 3 مقدمات میں10 دن کی حفاظتی ضمانت منظورکی گئی ہے۔
عمران خان کی ظل شاہ ہلاکت کیس میں بھی عمران خان کی27 مارچ تک ضمانت کرلی گئی ہے،عمران خان کے وکلاء نے 10روز ضمانت دینے کی استدعا کی تھی۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ پہنچے، عدالت میں عمران خان کے 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانتوں کی درخواستیں مقرر، لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس طارق سلیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت 7 درخواستوں سماعت کی، جبکہ دو رکنی بنچ کے بعد جسٹس طارق سلیم دو مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کریں گے۔
عمران خان کی عدالت میں پیشی کے موقع پر کارکنان کی بھی کثیر تعداد ہمراہ ہیں، کارکنان اور وکلاء عدالت کے احاطے کی دیواروں کے اوپر چڑھ گئے اور چھ وکلاء کمرہ عدالت میں بھی پہنچ گئے۔ لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی پیشی کے بعد سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ اتنے زیادہ کیسز ہیں ، سمجھ نہیں آتی کہ ایک میں ضمانت لیں تو دوسرے میں پرچہ ہوجاتا ہے، 6 اور کیسز ہوگئے تو سنچری ہوجائے گی۔
میرے گھر پر اچانک حملہ ہوا جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ میں نے کچہری میں سکیورٹی کی وجہ سے عدالت کو شفٹ کرنے کو کہا، وہ تو ڈیتھ ٹریپ ہے، میں نے کہا تھا کہ مناسب سکیورٹی دے دیں۔ جس پر جسٹس سلیم شیخ نے کہا کہ خان صاحب! آپ کی جانب سے اس کیس کو غلط ہینڈل کیا گیا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کو بلینکٹ بیل نہیں دے سکتے، وہی مقدمات دیکھیں گے جن کی درخواستیں ہمارے سامنے ہیں، اگر آپ سسٹم کے ساتھ چلیں تو ٹھیک رہتا ہے، آپ کو اپنی چیزوں پر بھی نظرثانی کرنی چاہیئے۔