پی ڈی ایم کی نہیں حکومت کی فکر کریں، شاہد خاقان

پی ڈی ایم کی نہیں حکومت کی فکر کریں، شاہد خاقان

مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی فکر نہ کریں، فکر حکومت کی کریں، الحمداللّٰہ پی ڈی ایم بالکل قائم دائم ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد اعظم خان نے شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے خلاف ایل این جی ریفرنس پرسماعت کی۔

شاہد خاقان عباسی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، جبکہ نیب کےگواہ وزارت پیٹرولیم کے ڈائریکٹر عبدالرشید جوکھیو نے اپنا بیان قلمبند کروایا۔

اس سے قبل نیب کورٹ آمد کے موقع پر شاہد خاقان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب اپوزیشن کو دبانے کیلئے بنا تھا اور آج بھی یہی کام کر رہا ہے، نیب رہے گا یا ملک رہے گا، دونوں اکٹھے نہیں چل سکتے۔

شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ براڈ شیٹ اسکینڈل کی فائلیں غائب ہو رہی ہیں، تین وزیراعظم کے کیس عدالتوں میں لگے ہوئے ہیں، کیمرے لگا کر عدالتی کارروائی عوام کو کیوں نہیں دکھاتے۔

رہنما نون لیگ نے کہا کہ عدالتوں میں پیش ہونے کا تیسرا سال ہے،جو حقیقت سب کو معلوم ہے وہ وزیراعظم عمران خان کو بھی معلوم ہوگئی ہے، نیب کو اپنی سیاست کرنی ہے، حکومتوں اور اپوزیشن کو دبانا ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ بدنصیبی سے نیب ایک آمر نے بنایا جو اب تک قائم ہے، اس کا کام سیاستدانوں کو کنٹرول کرنا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کو بھی پی ڈی ایم میں شامل کرلیں ۔

شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سنجیدہ معاملہ ہے، سال ہوگیا لیکن پاکستان کورونا وائرس پر قابو نہ پا سکا۔

انہوں نے بتایا کہ ایک سال قبل جو اموات کی شرح تھی آج پاکستان میں اس سے زیادہ ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ دیگر ممالک کی پالیسی میں پہلا نکتہ ہی ماسک پہننے کا ہے ،پاکستان میں ماسک پہننا 13 واں نکتہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں گیارہ انڈور شادیوں میں گیا، کسی نے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا ،این سی او سی ناکام ہو چکا کیونکہ انہیں پتہ ہی نہیں کہ کیا کرنا ہے ۔

شاہد خاقان نے بتایا کہ ملک کی معیشت تباہ ہو چکی تو ہمیں معلوم ہوا وزیر خزانہ نالائق تھا،این سی او سی بھی اسی طرح ناکام ہو چکی ہے،این سی او سی کے 16 نکات میں ایک جگہ بھی ویکسین کا ذکر نہیں ،ویکسین کا ذکر اس لیے نہیں کیونکہ کرپشن ویکسین میں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایک دو ارب روپے لگا کر عوام کو ویکسین ہی دے دیں،ایک آدمی اگر ایک وزرات میں نالائق ہے تو ظاہر ہے دوسری جگہ بھی ہوگا۔

ان کاکہنا تھا کہ پاکستان واحد ملک جس نے کورونا وائرس کا ایک بھی ٹیکہ نہیں خریدا،پاکستان خیرات لے کر کورونا کا مقابلہ کر رہا ہے،میں سننا چاہتا ہوں کہ آج کابینہ نے 5 کروڑ ویکسین خرید لیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں