ملک کے مختلف شہروں میں 131 ادویات کی قلت پیدا ہوگئی

قلت کی وجہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں کے تنازعے پر پیداوار بند کرنا ہے، ناپید ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے ڈریپ نے سفارش کر رکھی ہے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ملک کے مختلف شہروں میں 131 ادویات کی قلت پیدا ہوگئی، قلت کی وجہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے قیمتوں کے تنازعے پر پیداوار بند کرنا ہے، ناپید ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے ڈریپ نے سفارش کر رکھی ہے۔ دنیا نیوز کے مطابق ملک بھر کے مختلف شہروں میں جان بچانے والی131 ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔
وزارت صحت کے حکام نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو خط لکھ دیا جس میں کہا گیا کہ مارکیٹ میں عدم دستیاب ادویات زیادہ تر ملٹی نیشنل دواساز کمپنیوں کی ہیں، اکثر ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں کے تنازع پر پیداوار بند کردی ہے۔وزارت صحت کے حکام نے ڈریپ سے درخواست کی ہے کہ ادویات کی بلا تعطل سپلائی کے اقدامات کیے جائیں۔
دوسری جانب ڈریپ حکام کے مطابق ادویات کی عدم دستیابی کے معاملے کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے، ناپید ہونے والی اکثر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے ڈریپ نے سفارش کر رکھی ہے۔دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر 7 روپے 9 پیسے سستا ہونے کے بعد 277 روپے کا ہوگیا۔ جمعرات کے روز کرنسی مارکیٹ میں بھونچال آگیا،انٹر بینک میں ڈالر تقریباً19روپے اور اوپن مارکیٹ میں15روپے بڑھ گیا ۔
گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں18.98روپے کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور انٹر بینک میں ڈالر266.11 روپے سے بڑھکر285.09روپے کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،انٹر بینک میں روپے کی قدر میں6.66 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی اور کرنسی مارکیٹ کے ماہرین روپے کی قدر میں کمی کو آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں،اوپن مارکیٹ میںڈالر کی قدر میں15روپے کا نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور ڈالر کی قیمت فروخت273 سے بڑھ کر288 روپے کی سطح پر جاپہنچی۔