نیب کا خوف یا پھر کچھ اور۔۔۔ صرف 43.8 فیصد ترقیاتی فنڈز ہی استعمال ہوسکے اہم انکشافات

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت رواں مالی سال سرکاری شعبے میں ترقیاتی پروگراموں (پی ایس ڈی پی) کے لئے مختص 650ارب میں 43.8فیصد یعنی 283 ارب روپے مصرف لاسکی۔ رواں مالی سال کے جولائی تا مارچ 9 ماہگزرگئے۔ صرف چند وزارتوں اور محکموں میں 50فیصد یا اس سے کچھ زائد کے ترقیاتی فنڈز بروئے کار لائے جاسکے۔روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق وزارتوں اور محکموں کو 80فیصد ترقیاتی فنڈز کا اجرا کردیا گیا ہے۔ لیکن عدم استعمال کی وجوہات میں نیب کا خوف سرفہرست ہے۔ اب وزارت منصوبہ بندی کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں

رہا کہ غیر استعمال شدہ فنڈز تسلی بخش کارکردگی کے حامل محکموں اور وزارتوں کو منتقل کردیئے جائیں، ایک اور اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ 70 ارب روپے کے فنڈز کورونا وائرس سے نبردآزما ہونے کے لئے مختص کردیئے گئے۔ دریافت کرنے پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اعتراف کیا کہ فنڈز کے استعمال کی رفتار سست ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تحریک انصاف کی حکومت کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہوگئی ہے ،لہذا قانون میں ترمیم لائی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں