رات بھر اسمارٹ فون کو چارج کرنا واقعی نقصان دہ ہے؟

اسلام آباد(سائنس اور ٹیکنالوجی ویب ڈیسک)اکثر افراد رات سوتے ہوئے اپنے اسمارٹ فون کو چارجنگ پر لگا دیتے ہیں اور فون رات بھر چارج ہوتا رہتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ رات بھر فون کو چارج کرنا بیٹری کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے، تو کیا یہ بات واقعی درست ہے؟

اس کا جواب سادہ نہیں بلکہ کچھ پیچیدہ ہے جس کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ فون کو چارج کرنے کا عمل کس طرح مکمل ہوتا ہے۔موجودہ عہد میں اسمارٹ فونز کو ڈیزائن کرتے ہوئے یہ خیال رکھا جاتا ہے کہ اس کی بیٹری اور اندرونی حصوں کو تحفظ حاصل ہو۔بیشتر اسمارٹ فونز کو چارجنگ پر لگایا جاتا ہے تو شروع میں وہ بہت تیزی سے چارج ہوتے ہیں مگر بتدریج یہ رفتار سست ہو جاتی ہے اور جب بیٹری 100 فیصد چارج ہو جاتی ہے تو چارجنگ رک جاتی ہے۔

مگر چارجنگ رک جانے کے بعد بیٹری سست روی سے ڈسچارج ہونے لگتی ہے، جب وہ 99 فیصد پر پہنچتی ہے تو پھر دوبارہ چارج ہو کر 100 فیصد ہو جاتی ہے۔

ایسا اس وقت تک بار بار ہوتا ہے جب تک آپ فون کو چارجر سے نہیں نکال لیتے، یعنی فون اوور چارج تو نہیں ہوتا مگر لگ بھگ مسلسل چارج ہوتا رہتا ہے۔ اسمارٹ فونز تیار کرنے والی کمپنیوں کے مطابق بیٹریوں کو مکمل چارج کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی، درحقیقت زیادہ بہتر تو یہ ہے کہ انہیں مکمل طورپر چارج ہی نہ کریں جس کی وجہ بیٹری میں موجود ایک ہائی وولٹیج اسٹریس ہوتا ہے جو طویل المیعاد بنیادوں پر نقصان پہنچاتا ہے۔

ہر فون کی بیٹری لائف وقت کے ساتھ کم ہو جاتی ہے مگر رات بھر چارجنگ کی عادت سے بیٹری کی تنزلی کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔ تو رات بھر اسمارٹ فون چارج کرنا نقصان دہ ہوتا ہے یا نہیں، اس کا جواب یہ ہے کہ کبھی کبھار فون کو رات بھر چارج کرنا نقصان دہ نہیں مگر اس کو عادت بنا لینے سے ضرور بیٹری لائف متاثر ہو سکتی ہے۔

اگر آپ اپنے فون کو رات بھر چارج کرنا چاہتے ہیں تو بہتر ہے کہ آپٹمائزڈ چارجنگ فیچرز کو استعمال کریں جو اب تمام کمپنیوں کی جانب سے ڈیوائسز میں دیے جا رہے ہیں تاکہ طویل المعیاد بنیادوں پر بیٹری لائف کو کم از کم نقصان پہنچے۔