کوہاٹ میں چار سالہ ننھی حریم فاطمہ کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

پشاور(نمائندہ حالات) قبیلہ خٹک کرک کے نمائندوں نے کوہاٹ میں چار سالہ ننھی حریم فاطمہ کے قتل کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کو قاتلوں کی گرفتاری کیلئے 72 گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دی ہے بصورت دیگر خٹک قوم انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے مظاہرے کی قیادت پریس اینڈ پرنٹنگ پریس محلہ جنگی کے صدر ظفر خٹک اور دیگر ساتھیوں نے کی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر ننھی حریم فاطمہ کو انصاف دلانے کے نعرے درج تھے مظاہرے کے شرکاء کا کہنا تھا کہ چار سالہ حریم فاطمہ کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے ،میڈیکل رپورٹ کے مطابق جس بے دردی سے حریم کی سانس نکلی ہے لیکن اسکے باجود حکومت اوراداروں کی خاموشی مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ سنگین اورشرمناک واقعے کے بعد بھی کوہاٹ ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کا پوسٹ مارٹم سے انکار جبکہ احتجاج کے بعد میڈیکل اصولوں سے ہٹ کر رپورٹ دینا کمشنر کوہاٹ اور ڈی ائی جی کی خاموشی باعث شرم ہے جس سے پوری خٹک قوم میں اضطراب پایا جاتا ہے مظاہرین نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے حکومت کو 72گھنٹوں کا الٹی میٹم دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی تنظیمیں حریم کو انصاف دلانے کیلئے اواز بلند کریں جبکہ عندیہ دیا ہے کہ 72گھنٹوں کے اندر ملزمان گرفتار نہ ہونے کی صورت میں خٹک قوم انتہا ئی قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں