وزیرہوابازی نے جن پائلٹس کے لائسنس جعلی قرار دیے خود انہی کے ساتھ سفر کر لیا

سوات (نیوز ڈیسک) وزیرہوابازی نے جن پائلٹس کو جعلی قرار دیا خود انہی کے ساتھ سفر کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) نے 17 سال کے طویل وقفے کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقام سیدو شریف کیلئے پروازیں شروع کر دیں۔گزشتہ روز افتتاحی پرواز پی کے 650 اسلام آباد سے سیدو شریف پہنچی جس پر وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے علاوہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان اور وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید بھی سوار تھے۔
میزبان کی حیثیت سے غلام سرور خان نے معزز مہمانوں کو گلدستے اور تحائف پیش کیے اور کیک سے تواضع کی۔ائیر پورٹ پر جب یہ تقریب جاری تھی تو افتتاحی پرواز اڑا کر سیدو شریف پہنچنے والے پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے کے کیپٹن ماجد وسیم اور کیپٹن کامران اضغر بھی کچھ دور کھڑے یہ منظر دیکھ رہے تھے۔
یہ دونوں پائلٹ ان 262 پائلٹس میں شامل تھے جن پر وزیر ہوا بازی نے جعلی لائسنس کا الزام لگایا تھا۔
کیپٹن ماجد وسیم اور کیپٹن کامران اضغر اے ٹی آر طیارے کے انسٹیکٹر پائلٹ ہیں اور ان دونوں کے درجنوں شاگرد اس وقت اے ٹی آر طیارے اڑا رہے ہیں۔ جعلی لائسنس کا الزام لگنے پر دونوں پائلٹ کئی ماہ معطل رہے جبکہ تحقیقات کے بعد کیپٹن ماجد وسیم اور کیپٹن کامران اضغر پر الزام جھوٹا ثابت ہوا۔واضح رہے کہ وزیر ہوا بازی نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں سینکڑوں پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں، جس کے بعد پاکستان سمیت دنیابھر میں کھلبی مچ گئی تھی، یورپ کی جانب پاکستانی پائلٹس پر پابندیاں بھی عائد کی گئی اور پاکستان میں بھی متعدد پائلٹس کو جعلی لائسنس کے الزام میں معطل بھی کیا ، تاہم بہت سے پائلٹس ایسے بھی سامنے آئے، جن پر لگائے گئے الزامات بعدازاں غلط ثابت ہوئے۔
تاہم وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کی جانب سے بغیر کسی تصدیق کے پائلٹس کے جعلی لائسنس کے بیان کے بعد دنیا بھر میں پاکستانی پائلٹس اور پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری پابندیوں کا شکار ہوگئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں