اسلام آباد کے ایف 9 پارک میں لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ

چیئرپرسن قومی اسمبلی انسانی حقوق کمیٹی نے ایف نائن پارک میں لڑکی سے زیادتی کا نوٹس لے لیا

اسلام آباد (کرائم ڈیسک) اسلام آباد کے ایف 9 پارک میں لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، جس پر چیئرپرسن قومی اسمبلی انسانی حقوق کمیٹی نے زیادتی کا نوٹس لے لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھیانک واردات ایف نائن پارک میں ہوئی، مسلح افراد نے لڑکی سے زیادتی کی۔ لڑکی ہواخوری کیلئے دوست کے ساتھ پارک آئی تھی، مسلح افراد نے چہل قدمی کرتے وقت روکا، لڑکی کو الگ لے گئے، جان سے مارنے کی دھمکی دی، شور کرنے پر تھپڑ مارے، درختوں کے جھنڈ میں لے جا کر تشدد کیا، کپڑے پھاڑ ڈالے اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کو بیان میں لڑکی نے کہا کہ دو حملہ آوروں نے زیادتی کی، زیادتی کے بعد کپڑے دور پھینک دیے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے، حملہ آوروں کو دہائیاں دیں پر وہ باز نہ آئے۔
ملزمان نے زیادتی کے بعد لڑکی سے کہا کہ شام کے وقت پارک نہ آیا کرو۔

مارگلہ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا جبکہ سی سی ٹی وی وڈیو کے ذریعے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ معاملے میں پارک عملہ بھی شاملِ تفتیش ہے۔ متاثرہ خاتون کی ٹانگ، چہرے پر خراشوں کے نشانات پائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جمعرات کی رات خاتون کو ایف نائن کے پارک میں گن پوائنٹ پر 2 ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق خاتون کا پمز اسپتال میں میڈیکل کرایا گیا ہے اور سیمپل فارنزک لیبارٹری ارسال کردیے گئے ہیں۔ دوسری جانب چیئرپرسن قومی اسمبلی انسانی حقوق کمیٹی نے ایف نائن پارک میں مبینہ زیادتی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو نے کہا کہ ‏واقعے کی رپورٹ قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی کو جمع کرائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کمیٹی معاملے کی تفتیش کو خود دیکھے گی، متاثرہ لڑکی کو انصاف ملنے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے درندوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا، پولیس تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے مجرموں کو گرفتار کرے۔