سعودی عرب میں گھریلو ملازمین کو بھرتی کرنیوالی ایجنسیوں پر بڑی پابندی عائد

ریاض (این این آئی) سعودی حکام نے جز وقتی گھریلو ملازم فراہم کرنے والی کمپنیوں و ایجنسیوں پر ویکسینیشن لازمی قرار دے دی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خلیجی ریاست سعودی عرب کی وزارت افرادی قوت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ یکم شوال سے تمام ریکروٹنگ ایجنسیوں و کمپنیوں کے ملازمین کیویکسینیشن کروانا لازمی ہوگا۔افراد 13 مئی سے کوئی بھی ریکروٹنگ ایجنسی یا کمپنی کا ملازم بغیر ویکسین پایا گیا تو اسے ویکسین لگوانے پر ہر ہفتے پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت

افرادی قوت کی جانب سے یہ پابندی کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر عائد کی گئی ہے تاکہ شہریوں و ریاست میں مقیم غیرملکیوں کو وبا کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔ایسی سرگرمیاں جہاں سماجی فاصلہ برقرار رکھنا ممکن نہ ہو ان سے متعلق افراد پر ویکسین کی پابندی لگائی جارہی ہے۔دوسری جانب سعودی عرب اور جمہوریہ یونان کی مسلح افواج کی دو ہفتے پر محیط فوجی مشقیںفالکن آئی ون اختتام پذیر ہوگئیں۔ میڈیارپورٹس کے مطابق یہ مشقیں دو ہفتے قبل شروع ہوئی تھیں۔ سعودی عرب اور یونان کی مسلح افواج کی مشترکہ مشقوں کیلیے دونوں ممالک کی فضائیہ نے شمالی سیکٹر کے شاہ فیصل ایئر بیس پر تیاریاں مکمل کی گئیں۔ مشقیں یونان کے سودا ایئر بیس پر کی گئی جن میں یونان اورسعودی عرب کی ہونے والی افواج نے حصہ لیا۔ان مشقوں کو آئی فالکن 1کے نام سے شروع کیا گیا تھا۔ان مشقوں میں یونان کے ایف16میراج 2000اورفینٹم پی4فورس طیارے اپنے کرتب دکھائے۔ ان مشقوں کا مقصد متعدد تربیتی سرگرمیوں کا نفاذ، جارحانہ اور دفاعی نوعیتآپریشنز کی تربیت بھی ان مشقوں کا حصہ ہے۔قبل ازیں اس موقعے پر سعودی عرب کے آرمی چیف نے اپنے یونانی ہم منصب سے ملاقات میں کہا تھا کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن عبدالعزیز اور نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیزعالمی سطح پر دفاعی اور فوجی تعلقات اور تعاون کو وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔سعودی عرب میں چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل فیاض الرویلی دوست ملک جمہوریہ یونان کے دورے کے دوران اپنے یونانی ہم منصب لیفٹیننٹ جنرل کانسٹینٹنس فلوروس سے ملاقات کی۔ ملاقات کےدوران انہوں نے دفاعی تعاون کو فروغ دینے اور باہمی دلچسپی کے امورپر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں دوست ممالک کے مابین کاروباری تعلقات خصوصا دفاعی اور عسکری امور میں شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ سعودی عرب اور یونان کی عسکری قیادت نے دفاعی اور فوجی شعبے میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں