عبوری ضمانت کروا کر مریم نواز مشکل میں پھنس گئی ہے

لاہور (بیورو رپورٹ) نیب میں مریم نواز کی پیشی کے حوالے سے اتناکچھ ہنگامہ ہوا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے لوگوں کو نیب آفس لے جانے کا اعلان کر دیا گیا کہ لاکھوں لوگوں کے جھرمٹ میں مریم نواز نیب آفس حاضر ہوں گی۔اب اس اعلان کے بعد نیب سمیت حکومتی حلقوں میں بھی ہلچل مچ گئی تھی کہ یہ کیا اسٹنٹ کھیل دیا گیااور اس سلسلے میں نیب اپنے حوالے سے ایکٹو تھی حکومت اپنی جگہ محفوظ رہ کر کھیلنا چاہ رہی تھی جبکہ مریم نواز اپنی جگہ گرفتاری سے بچنے کے لیے کوئی چال چلنے کی کوشش کررہی تھی۔
لہٰذا سب نے سیف سائیڈ کھیلتے ہوئے اپنی جگہ ایک ایک قدم پیچھے ہٹنے میں ہی عافیت جانی کہ مریم نواز نے ہائیکورٹ جا کر عبوری ضمانت کرا لی جبکہ نیب نے پیشی موخر کر دی اور حکومت نے اس موضوع پر چپ سادھ لی۔
مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ معاملہ اتنا آسان اور سادہ نہیں ہے کہ بظاہر جتنی خوش اسلوبی سے سنبھال لیا گیا ہے۔اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے ماہر قانون راجا عامر عباس نے نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تو مریم نواز مشکل میں پھنس گئی ہیں کیونکہ انہوں نے ضمانت کروا لی ہے اور اب انہیں ہائیکورٹ پیش ہونا پڑے گا۔
راجا عامر عباس نے کہا کہ پہلے معاملہ نیب تک تھااور نیب چاہتی تو اسے ملتوی بھی کر لیتی اور تفتیش کو لٹکا بھی سکتی تھی اور کم سے کم وہ چاہتی تو گرفتاری نہیں ہو سکتی تھی۔مگر ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت لینے کے بعد مریم نواز پابند ہو گئی ہیں کہ وہ ا س ضمانت کو اب یا تو پکا کروائیں گی یا پھر ضمانت کینسل ہونے پر جیل کی ہوا کھائیں گی۔معروف ماہر قانون نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کورٹ اگر یہ سمجھتا ہے کہ اس کیس میں جان نہیں ہے اور نیب کے کیس میں سقم ہیں تو پھر وہ مریم نواز کی ضمانت کو مستقل کر دے گی اوراگر انہیں لگے گا کہ نیب رائٹ ہے اورانہیں تفتیش کرنے کے لیے مریم نواز کو طلب کرنا چاہیے تو وہ ضمانت کینسل کر دے گی جس کے بعد نیب کو ہر صورت مریم نواز کو گرفتار کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے مریم نواز کی گرفتاری شک میں تھی لیکن اب اگر ہائیکورٹ سے ضمانت کینسل ہوتی ہے تو پھر ہر قیمت پر مریم نواز گرفتار ہو جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں