معاون خصوصی ندیم بابر کو مستعفی، سیکرٹری پٹرولیم کوعہدے سے ہٹانے کی ہدایت

اسلام آباد(جنرل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی ندیم بابر کو مستعفی اور سیکرٹری پٹرولیم کوعہدے سے ہٹانے کی ہدایت کردی ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے پٹرولیم بحران کی شفاف تحقیقات کیلئے ان کو مستعفی ہونے کی ہدایت کی ہے، پٹرولیم بحران کی رپورٹ پرایف آئی اے90 دن کے اندر فرانزک آڈٹ رپورٹ دےگی، دیکھنا ہے کیا پٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی کی گئی اورکس نے کی؟ انہوں نے وفاقی وزرائ شفقت محمود اور شیریں مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال جون2020 میں پٹرولیم مصنوعات کا بحران دیکھا گیا تھا۔
وزیراعظم نے فیصلے کے تحت پیٹرولیم بحران کی تحقیقات ایف آئی اے نے کی، جس پر وزیراعظم نے ایف آئی اے کی رپورٹ پر ایک کمیٹی بنائی جائے گی، اس کو کہا گیا تھا کہ کمیٹی وزیراعظم کو سفارشات دے گی۔
کمیٹی کی رپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کی وجوہات کا باریک بینی سے تجزیہ کیا گیا ہے۔ غیرقانونی تیل کی فروخت کو بھی رپورٹ میں سامنے لایا گیا۔
وزیراعظم نے شفاف تحقیقات کیلئے معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابرکو عہدے سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ جبکہ سیکریٹری پیٹرولیم کو بھی عہدے سے ہٹا کراسٹیبلشمنٹ ڈویڑن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ وزارت پٹرولیم کو تمام انتظامی فیصلے کرکے وزیراعظم کو رپورٹ کرنے کا کہا ہے۔ اسی طرح قانون سازی کے اندر ابہام پیدا ہوا کہ اوگرا اور پٹرولیم ڈویڑن کی کیا ذمہ داری ہے۔
پٹرولیم ڈویڑن اوگرا پرذمہ داری ڈالتا تھا، ہمیں اس ابہام کو ختم کرنا ہے۔ اس ابہام کو ختم کرنے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ قانون میں معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کیلئے بہت ہی کم سزائیں ہیں۔ جومافیا عوام کا پیسا نکال رہا ہے وزیراعظم ان کو بالکل نہیں جانے دیں گے۔ مافیا کوپیغام ہےکہ ان کا وقت ختم ہوگیا ہے۔ کوئی شک نہیں کہ جو ذمہ داری اداروں کو دی گئی تھی وہ پوری نہ کرپائے۔ دیکھیں گے کہ کس نے ذمہ داری ادا نہیں کی اور کیا کوئی شریک جرم تھا؟ دونوں الگ چیزیں ہیں۔ شفقت محمود نے کہا کہ ندیم بابر اور سیکرٹری پٹرولیم کے انکوائری پر اثراندازہونے کا شبہ نہ بھی ہو، پھر بھی عہدہ چھوڑنے کا کہا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں