آصف زرداری نے پارک لین ریفرنس کو نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت عدالت میں چیلنج کر دیا

ترمیمی ایکٹ کے بعد ریفرنس پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں،عدالت ریفرنس نیب کو واپس کرے یا بری کرے،درخواست میں مؤقف

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آصف زرداری نے پارک لین ریفرنس کو ترمیمی ایکٹ کے تحت عدالت میں چیلنج کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زررداری نے پارک لین ریفرنس کیخلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ترمیمی ایکٹ کے بعد ریفرنس پر احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں،عدالت پارک لین ریفرنس نیب کو واپس کرے یا بری کرے۔
یاد رہے کہ آصف زرداری کیخلاف جعلی اکاؤنٹس کے 2 ریفرنس پہلے ہی واپس ہو چکے ہیں،جبکہ آصف علی زرداری کی میگا منی لانڈرنگ ریفرنس میں ریلیف کی درخواست پر بھی فیصلہ محفوظ ہے۔احتساب عدالت کے جج ناصرجاوید رانا کی عدالت نے سابق صدر آصف علی ذرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس نیب کو واپس بھجوایا،احتساب عدالت نے ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس نیب کو واپس بھجوایا۔
احتساب عدالت کے جج رانا ناصر نے ریفرنس دائرہ اختیار میں نہ آنے پر واپس بھجوایا۔سابق صدر آصف زرداری کے خلاف ٹھٹھہ واٹر سپلائی ریفرنس کی کارروائی ختم ہو گئی۔ آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے درخواست پر دلائل دیے۔جج ناصر جاوید رانا نے درخواستوں پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ جاری کیا۔آصف زرداری کے وکیل نے دلائل دئیے کہ نیب ریفرنس صرف انتقامی کارروائی تھی۔
نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت ریفرنس عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، احتساب عدالت قانون کے مطابق درخواست پر فیصلہ کرے۔گزشتہ ماہ بھی احتساب عدالت سے نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت آصف زرداری کے خلاف مشکوک ٹرانزیکشن ریفرنس نیب کو واپس بھیج دیا تھا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے دلائل کے بعد فیصلہ سنایا اور ریفرنس متعلقہ فورم کو بھیجنے کا حکم دیا۔نیب نے گزشتہ برس 8 ارب کی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریفرنس دائر کیا تھا،ریفرنس میں سابق صدر کے کلفٹن گھر کی خریداری کیلئے ادائیگی اسی رقم سے ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔