حکومت کا نئی مردم شماری کے نتائج تک انتخابات نہ کرانے پر غور

نئی مردم شماری یکم فروری سے 31 مارچ تک جاری رہے گی،حکومت نئی مردم شماری تک انتخابات کے التواء کیلئے عدالت سے رجوع کرے گی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت نے نئی مردم شماری کے نتائج تک انتخابات نہ کرانے پر غور شروع کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اورخیبر پختوا میں انتخابات کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نئی مردم شماری یکم فروری سے 31 مارچ تک جاری رہے گی،مردم شماری کے نتائج اپریل میں جاری کیے جائیں گے۔
مزید بتایا گیا ہے کہ حکومت نئی مردم شماری تک انتخابات کے التواء کیلئے عدالت سے رجوع کرے گی۔ یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے گورنر پنجاب کو صوبے میں الیکشن کرانے کیلئے مجوزہ تاریخوں سے آگاہ رکھا ہے،پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد صوبے میں انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن نے فریقین اور گورنر پنجاب کو انتخابات کے لیے تاریخیں تجویز کیں۔
الیکشن کمیشن ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ 9 سے 12 اپریل میں سے کوئی بھی تاریخ انتخابات کیلئے موزوں ہے تاہم حتمی تاریخ گورنر پنجاب طے کریں گے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی نے پنجاب میں الیکشن کیلئے تاریخ کے حوالے سے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان کو خط بھی لکھا۔خط میں گورنر سے پنجاب میں انتخاب کی فوری تاریخ کے اعلان کا مطالبہ کیا۔خط کے متن میں کہا کہ گورنر کو اسمبلی تحلیل کرتے ہی الیکشن کی تاریخ دینا ہوتی ہے۔گورنر نے ابھی تک پنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی،فوری طور پر پنجاب میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کیا جائے۔
یہ بھی خیال رہے کہ محسن نقوی نے نگراں وزیراعلی پنجاب کا حلف اٹھانے کے بعد اپنی ذمہ داریوں کا آغاز کر دیا ہے تاہم چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے محسن نقوی کی تعیناتی سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے پارٹی قیادت اور قانونی ٹیم کو فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا حکم دیا،عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو پیغام دیا کہ محسن نقوی متنازع شخصیت ہے،محسن نقوی نے ہماری حکومت کے خلاف بیرونی سازش میں آلہ کار کا کردار ادا کیا تھا۔