پورے ملک میں نئے صوبے بنائے جائیں، خالد مقبول صدیقی

کراچی (بیورو رپورٹ) ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہے کہ ملک بھر میں نئے صوبے بنائیں جائیں۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما خالد مقبول صدیقی نے مطالبہ کیا کہ پورے ملک میں نئے صوبے بنائے جائیں، سب سے مضبوط مطالبہ شہری سندھ صوبے کا ہے۔ انہوں نے سابق میئر کراچی وسیم اختر نے پارٹی سے منحرف رہنماوں کو واپس ایم کیو ایم میں شمولیت کی دعوت دے ڈالی۔
کراچی کے نشتر پارک میں ایم کیوایم پاکستان نے اپنا 37 واں یوم تاسیس منایا، جلسے میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان، ڈپٹی کنوینر وسیم اختر اور کنور نوید جمیل سمیت اراکین رابطہ کمیٹی ،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور کارکن شریک ہوئے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ شہر کے امن کی خاطر 18 مارچ کے بجائے 25 مارچ کو جلسہ کرنے پر مجبور ہوئے، پاکستان میں آبادی کی بنیاد پر نئے صوبے بننے چاہئیں۔سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہاکہ متحدہ کارکنان ماورائے عدالت قتل ہوئے، ہمیں مظلوموں کی آواز بننے کی سزا دی جارہی ہے۔نومنتخب سینیٹر فیصل سبزواری نے دعویٰ کیا کہ جس دن سندھ میں مردم شماری درست ہوگئی تو وزیراعلیٰ شہری سندھ سے ہوگا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ ایم کیوایم کے توسط سے ہی ملک میں عوام کی نمائندگی عوام کو ملی۔
مزدور کی نمائندگی پاکستان بھر میں صنعت کار کررہے ہیں۔ فیصل سبزواری نے کہا کہ اسمبلیوں میں عام آدمی کی نمائندگی دیکھنی ہو تو ایم کیوایم کو دیکھو۔ ایم کیوایم واحد جماعت ہے جو مردم شماری کے خلاف ہر فورم پر گئی۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا 5 فیصد آڈٹ نہیں ہوسکتا تو پھر نئی مردم شماری کرائی جائے۔ جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر شہری سندھ کے بچوں کی نوکریاں چھین لی گئیں۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے ہر شخص اپنا پیٹ کاٹ کر ٹیکس ادا کرتا ہے۔ صوبائی حکومت شہری سندھ کو پینے کا پانی تک فراہم کرنے کو تیار نہیں۔ کراچی کےعوام کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم بہت بدنصیب ہیں کہ ہم نے اپنی آزادی کی قدر نہیں کی۔
قائد اعظم کو زندگی مہلت دیتی تو آج کشمیر پاکستان کا حصہ ہوتا۔ عظیم لیڈر وہ ہوتا ہے جو خواب کے ساتھ تعبیر بھی دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی منزل پر صرف جمہوریت کے راستے سے ہی پہنچ سکتا تھا۔ ہمارے اجداد نے پورا پاکستان دیا تھا لیکن بھٹو صاحب نے آدھا پاکستان لوٹایا۔ شہر کے امن کی خاطر ہم نے یوم تاسیس کی تاریخ بدل دی۔ تاریخ بدلنے سے نام اور تحریک نہیں بدلتی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ تمام سازشوں کو ناکام بناکر ہمارے ارکان اسمبلی نے سینٹرز منتخب کرائے۔ ابھی بھی وقت ہے جس کو آنا ہے متحدہ قومی موومنٹ میں آجائے۔ وسیم اختر نے کہا کہ جس طرح سینیٹ کا الیکشن جیتا بلدیاتی اور قومی الیکشن بھی جیت جائیں گے۔ وفاق حکومت نےکراچی کے مسائل حل کرنےتھے مگر ہم انکے مسائل حل کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں