فرانس میں فیس بک پر مقدمہ دائر کر دیا گیا

ٍفرانس (بیورو رپورٹ) پیرس:فیس بک کو کئی بار کئی ممالک میں پابندیوں سمیت کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔نہ صرف فیس بک نے مشکلات دیکھیں بلکہ اس پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے مگر پھر بھی فیس بک نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کیے ہوئے ہیں۔اب ایک خبر آئی ہے کہ فرانس میں ایک نجی کمپنی نے فیس بک پر مقدمہ دائرکرنے کی درخواست دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرانس میں صحافی تنظیم رپورٹرز ود آو ¿ٹ بارڈرز نے کہا ہے کہ اس نے منافرت پر مبنی اور گمراہ کن معلومات کی اشاعت روکنے میں ناکامی پر فیس بک کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آر ایس ایف نے دائر مقدمے میں کہا ہے کہ فیس بک اپنے ہی قواعد وضوابط کو توڑتے ہوئے صارفین کو نفرت آمیز مواد کا نشانہ بننے سے نہیں بچا سکی۔
پیرس میں قائم اس تنظیم کے مطابق وہ فیس بک کو ’گمراہ کرنے والے کمرشل پریکٹسز‘ کی وجہ سے عدالت لے کر گئی ہے۔آر ایس ایف نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے بڑے پلیٹ فارم فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم پر نفرت پر مبنی اور غلط معلومات کو بڑے پیمانے پر پھیلانے کی اجازت دے رکھی ہے۔تنظیم کے مطابق فیس بک نے اپنے قواعد و ضوابط میں یہ لکھا ہے کہ وہ اپنے صارفین کو ’محفوظ اور غلطیوں سے مبرا ماحول‘ فراہم کرتا ہے تاہم وہ اس پر عمل کرنے میں ناکام ہے اور پلیٹ فارم پر نفرت انگیز مواد اور غلط معلومات کا پھیلاو ¿ ہے۔
اے ایف پی کے مطابق درج کی گئی شکایت میں فیس بک فرانس اور فیس بک آئر لینڈ کو فریق بنایا گیا ہے جو خطے میں کمپنی کی جانب سے سرگرمیوں کے لیے جوابدہ ہیں۔شکایت میں فیس بک پر فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو کے صحافیوں کو دھمکیوں اور کورونا وائرس سے متعلق فلم ’ہولڈ اپ‘ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ فرانس میں ایسی کمپنیوں کو ان کے سالانہ آمدن کے دس فیصد تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے جن پر ’گمراہ کرنے والے کمرشل پریکٹسز‘ کا الزام ثابت ہو جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں