عثمان بزدار کو قیمتی گھوڑا تحفے میں مل گیا مگر وہ اپنے پا س رکھ نہیں سکتے

لاہور (biبیورو رپورٹ)پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدارکو بھی تحائف ملنا شروع ہو گئے ہیں مگر غورطلب بات یہ ہے کہ یوسف رضا گیلانی کی بیوی کی طرح تحفے میں ملنے والا ہار سرکاری توشہ خانہ میں جمع کرواتے ہیں یا پھر چپ کر کے گھر لے جانے میں ہی بہتری سمجھتے ہیں۔ابھی تو انہیں ایک بیش قیمت گھوڑا دیا گیا ہے جو ان ہی کی پارٹی کے ممبر نے محبت میں دیا ہے مگر قانون یہ ہے کہ یہ گھوڑا بھی سرکاری توشہ خانے میں جمع ہو گا یا پھر وزیراعلیٰ عثمان بزدار اپنے پاس رکھیں گے۔
آئینی طور پر تو وزیراعلیٰ عثمان بزدار اس گھوڑے کو اپنے پاس رکھنے کے مجاز نہیں ہیں مگر اس صورت میں وہ کیا کریں گے یہ غور طلب بات ہے۔یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو گوجرانوالہ آمد کے موقع پر پاکسان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما جمال ناصر چیمہ کی جانب سے قیمتی گھوڑے کا تحفہ دیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات میں پی ٹی آئی رہنما جمال ناصر چیمہ نے انہیں اپنا شاہ تاج نامی گھوڑا تحفے میں دیا۔
گھوڑے کی زین پر سونے سے نقش و نگار بنے ہوئے ہیں، مروجہ طریقہ کار کے مطابق تحفے میں دیا جانے والا گھوڑا توشہ خانے کی زینت بنے گا تاہم گھوڑے کی مارکیٹ ویلیو لگوائی جائے گی اور اگر وزیر اعلیٰ اسے خریدناچاہیں گے تو اس کی قیمت ادا کر کے گھوڑے کے مالک بن جائیں گے اور اگر نہ خرید پائے تو اسے بازار میں فروخت کر کے رقم سرکاری خزانے میں جمع کرا دی جائے گی۔گھوڑا چونکہ ایک جاندار ہے اس لیے اسے دیر تک نہیں رکھا جاسکتا،لہٰذا اسے فوراً فروخت کرنا ہو گا۔تاہم دیکھنا یہ ہے کہ تحفہ دینے والا بھی اس بات پر رضا مند ہو گا کہ نہیں کہ اس نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو جو تحفہ دیاہے وہ نیلام ہو جائے یا پھر عثمان بزدار صاحب ہی اس گھوڑے کی سواری کر کے محظوظ ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں