مریم نواز نے آخری وقت تک ضمانت کا فیصلہ حمزہ شہباز سے خفیہ رکھا

لاہور (بیورو رپورٹ) سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ مریم نواز شریف پہلے مختلف بیانات دیتی رہی ہیں کہ میں جیل جانے سے نہیں ڈرتی یہاں تک کہ انہوں نے ایک ٹوئیٹ بھی کی کہ نیب ایک نہتی لڑکی سے ڈرتی ہے۔لیکن پھر ایسا کیا ہوا کہ انہوں نے لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت حاصل کرلی، کیا انہیں نیب کے کسی ممبر نے بتا دیا تھا کہ وہ گرفتار ہونے والی ہیں۔
مسلم لیگ ن کی تین میٹنگز میں مریم نواز کو کہا گیا تھا کہ آپ ضمانت نہیں کرائیں گی کیونکہ اگر آپ کو گرفتار کیا گیا تو ن لیگ کے تمام کارکنان کہیں گے کہ ہمیں بھی گرفتار کر لو۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ لیکن پھر کچھ ایسا ہوا کہ مریم نواز کو کہا گیا آپ فوری طور پر ضمانت حاصل کر لیں کیونکہ اگر آپ کو گرفتار کیا گیا تو پیچھے سے شہباز شریف اور حمزہ شہباز، ان کے چچا پارٹی پر قبضہ جما لیں گے۔
اور جب وہ دونوں پارٹی پر قبضہ جما لیں گے تو آپ کا بیانیہ ختم ہو جائے گا۔مریم نواز کے جیل جانے کے بعد بیانیہ تو حمزہ شہباز اور شہباز شریف کا چلے گا۔آپ کے جیل جانے کے عرصے کے دوران استعفوں والی بات بھی ختم ہوجائے گی اور بیانیہ بھی دم توڑ جائے گا۔رانا عظیم نے مزید کہا کہ حمزہ شہباز شریف کے علم میں بھی یہ بات نہیں تھی کہ مریم نواز اپنی ضمانت کرانے والی ہیں۔
وہ تو ایک اہم اجلاس بلانے والے تھے تاکہ مریم نواز کے ساتھ میں پیشی پر اظہار یکجہتی کی جا سکے۔مسلم لیگ ن کے کئی رہنما بھی اس بات سے بے خبر تھے کہ مریم نواز ضمانت کرانے والی ہے ہیں۔مریم نواز نیب تو پورے جلوس کے ساتھ جانا چاہتی ہیں لیکن انہوں نے ضمانت کرانے کا فیصلہ خفیہ رکھا۔واضح رہے کہ گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز کی عبوری ضمانت کا تحریری حکم جاری کر دیا۔
تحریری حکم نامے میں کہاگیا ہے کہ مریم نواز کی 12 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کی جاتی ہے۔مریم نواز نیب کی انوسٹی گیشن کو جوائن کریں اور نیب کے طلب کرنے پر پیش ہوں۔ مریم نواز ہر سماعت پر لاہور ہائیکورٹ میں بھی پیش ہوں۔مریم نواز لاہور ہائیکورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس مچلکے جمع کرائیں۔نیب آئندہ سماعت تک مریم نواز کی درخواست کا تحریری جواب داخل کرے۔ مریم نواز کے وکیل مطابق جے آئی ٹی پہلے ہی جاتی امرا اراضی کی تحقیقات کر چکی ہے۔مریم نواز کے وکیل کے مطابق مریم نواز کی طلبی کا نوٹس ہراساں کیے جانے کے مترادف ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں