حکمرانوں سے بات چیت ہوہی نہیں سکتی، عمران خان

میں نے سمجھانے کی کوشش کی لیکن شاید غلط پیغام چلا گیا اور میرے بیان سے پی ڈی ایم کو غلط فہمی ہوگئی‘ خیبرپختونخوا اور پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ کے پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میرے گزشتہ روز کے بیان سے پی ڈی ایم کو غلط فہمی ہوگئی، میں نے کل سمجھانے کی کوشش کی لیکن شاید غلط پیغام چلا گیا، 75فیصد پاکستانی الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں، حکمرانوں سے بات چیت ہوہی نہیں سکتی۔ خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت کو دنیا میں کٹھ پتلی کے طور پر دیکھا جارہا ہے، کسی بھی شعبے میں ترقی نہیں ہورہی، حکمرانوں کے پاس معیشت کی بہتری کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں، الیکشن جب بھی ہوں پی ٹی آئی نے جیتنا ہے، اکتوبر میں الیکشن ہوں یا اگست میں جیت ہماری ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں سے بات چیت کس بنیاد پر ہوگی؟ ہوہی نہیں سکتی، جنرل پرویز مشرف نے حکمرانوں کو این آراو دیا، موجودہ صورتحال میں ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، اس لیے الیکشن پی ٹی آئی نہیں ملک کی ضرورت ہے، الیکشن میں تاخیر ہوتی ہے تو اس میں بھی پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا، حکمرانوں کی کارکردگی سے لوگ تنگ آگئے ہیں، نوازشریف اورآصف زرداری کا مفاد ملک میں نہیں کیوں کہ نوازشریف اورآصف زرداری کا پیسہ توملک سے باہر پڑاہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسحاق ڈار نے کہا مفتاح اسماعیل نے کچھ نہیں کیا، اسحاق ڈار اور شاہد خاقان عباسی ملک سے جہاز کے ذریعے فرار ہوئے تھے، لوگوں کو علم ہے پی ڈی ایم نے کیا کرنا ہے، دیگر ممالک اور ادارے ان کی وجہ سے ملک پر اعتماد نہیں کررہے، تاخیر کرکے ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں کہ الیکشن جیت جائیں، جب ان کو لگے گا الیکشن نہیں جیت سکتے تو باہر بھاگ جائیں گے، حکمرانوں کے حربوں سے ملک کا نقصان ہورہاہے، الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہے، اس لیے ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرناہے، رواں ماہ ہی اسمبلیاں تحلیل کریں گے، 66فیصد نشستیں خالی ہوں تو ملک کو عام انتخابات کی طرف جانا پڑے گا، ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اب تیاری کرنی چاہیے۔