کراچی میں بیوی اور 3 بیٹیوں کے قتل کا معمہ حل، ملزم نے اعترافی بیان دیدیا

قتل کے بعد تصاویر اپنے انویسٹر کو بھیجیں اورلکھا میں نے اپنی فیملی کو ختم کردیا ، انویسٹر کو لکھا اب میں اپنی جان لینے لگا ہوں، ملزم

کراچی (نیوز ڈیسک) کراچی کے علاقے ملیر کی شمسی سوسائٹی میں بیوی اور 3 بیٹیوں کا قاتل بچیوں کا باپ ہی نکلا۔ اسپتال میں زیر علاج زخمی فواد نے پولیس کو ابتدائی بیان دے دیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ بیوی نے کھانا کھانے کے بعد مجھ سے بدتمیزی کی، لڑائی جھگڑے پر میری بڑی بیٹی رونے لگی، بیٹی نے کہا آپ لوگوں کےجھگڑے میں ہم پریشان ہوتے ہیں، میری دونوں بیٹیاں سونے کیلئے لیٹ گئیں تھیں، میں بیوی کو سمجھاتےسمجھاتے تھگ گیا تھا، میں پیسوں کی وجہ سے بھی ڈپریشن میں تھا، میں فیصلہ کیا کہ میں سب کو ختم کرکے خود کو بھی ختم کرلوں گا، بیوی واش روم گئی تو تینوں بیٹیوں کو قتل کیا۔
ملزم فواد نے بتایا کہ قتل کے بعد تصاویر اپنے انویسٹر کو بھیجیں اورلکھا میں نے اپنی فیملی کو ختم کردیا ، انویسٹر کو لکھا اب میں اپنی جان لینے لگا ہوں، انویسٹر کو لکھا اب میں خودکشی کرنے لگا ہوں— فوٹو اسکرین گریب ابتدائی بیان میں ملزم فواد نے پانچ لوگوں کے نام بھی بتائے اور کہا کہ ان افراد کا وہ مقروض ہے۔
خیال رہے کہ کراچی کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں گھر سے ایک ہی خاندان کی تین بچیوں اور ان کی والدہ کی لاشیں ملی تھیں۔

کراچی کے الفلاح تھانے کی حدود شمسی سوسائٹی کے ایک گھر میں پر تشدد واقعات میں 3 بچیوں اور ان کی والدہ کو قتل کردیا گیا جب کہ فواد نامی ایک مرد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیاتھا جس نے اب اعتراف جرم کرلیا ہے ۔ پولیس کے مطابق مقتولین کا خاندان اس علاقے میں پہلی منزل پر کرائے پر مقیم تھا، نیچے ملزم فواد کا بھائی رہائش پذیر ہے۔
فواد کا اہلیہ سے جھگڑا معمول تھا، فواد کی اہلیہ کی آواز بھابھی نے سنی تو گھر والے اوپر گئے: ایس ایس پی ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم ضروری ہے ، کوشش کریں گے پوسٹ مارٹم ہو، میڈیکو لیگل ہونا ضروری ہے وہ کروائیں گے، ممکنہ طور پر ملزم فواد نے پہلے بیگم اور پھر 3بیٹیوں کو قتل کیا ہے ، فواد کی والدہ سے معلومات حاصل کی ہیں، فواد کا اہلیہ سے جھگڑا معمول تھا، فواد کی اہلیہ کی آواز بھابھی نے سنی تو گھر والے اوپر گئے، دروازے کی کنڈی توڑ کر گھر والے اندر داخل ہوئے ، شور شرابے کی آواز نہ آنےسے شبہ ہے کہ نشہ آور چیز دی گئی ہو۔
ساجد سدوزئی کے مطابق فواد فیکٹری میں سیلز منیجر کے طور پر کام کرتا ہے، صبح فواد ڈیوٹی پر گیا اور گھر آکر واپس آکر یہ کام کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فیملی منع کر رہی ہے مگر پوسٹ مارٹم کر رہے ہیں، 4 قتل کا معاملہ ہے نظرانداز نہیں کرسکتے۔ فواد کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دوپہر ڈیڑھ بجے تک سب صحیح تھا، آج بچیاں اسکول اور کالج بھی گئی تھیں، بیٹے کو 4 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی، میں نے دو چیخوں کی آواز سنی تو میں نے اوپر کال کی کسی نے فون نہیں اٹھایا، میں جب اوپر گئی تو دروازہ نہیں کھلا۔
فواد کی والدہ نے بتایا کہ ہم نے دروازے کو زور سے ہلایا تو کنڈا کھل گیا، اندر گئی تو بچیاں جہاں سوتی تھیں وہیں پڑی ہوئی تھیں، دوسرے کمرے میں بہو کے اوپر کمبل پڑا ہوا تھا،اند گئی تو میرا بیٹا فواد بھی زخمی پڑا تھا، میرے بیٹے یا بہو نےکبھی کسی بات کی شکایت نہیں کی، آج ساری پوتیاں مجھ سے مل کر پڑھنے گئی تھیں۔