عمران خان کے توشہ خانہ کے تحائف کا خریدار شخص اداکارہ صوفیہ مرزا کا سابق شوہر نکلا

عمرفاروق نے صوفیہ مرزا کو طلاق دے رکھی ہے جبکہ دھوکہ دہی سے جعلی پاسپورٹ پر بیٹیاں بھی تاحال دبئی میں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے توشہ خانہ کے تحائف خریدنے والا اداکارہ صوفیہ مرزا کا سابق خاوند نکلا، عمر فاروق نے دھوکہ دہی سے صوفیہ مرزا کو طلاق دی اور بیٹیاں تاحال دبئی میں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے توشہ خانہ کے بیچے ہوئے تحائف کا خریدار شخص اداکارہ صوفیہ مرزا کا سابق خاوند نکل آیا، عمر فاروق نے دھوکہ دہی سے صوفیہ مرزا کو طلاق دی ہوئی ہے اور دھوکہ دہی کے ساتھ جعلی پاپسورٹ پر اپنی بیٹیوں کو پاکستان سے یواے ای شفٹ کردیا جبکہ عمر فاروق نے بیٹیاں تاحال دبئی میں اپنے پاس رکھی ہوئی ہیں۔
صوفیہ مرزا کا اس کے خلاف کیس جاری ہے، صوفیہ مرزا کے کیس کے باعث ہی اس کا نام ای سی ایل میں ڈالا جارہا ہے۔
چند روز قبل عمر فاروق اور صوفیہ مرزا کی بیٹی کی شادی بھی تھی جو بعض وجوہات کی بناء پر سرانجام نہیں پاسکی۔ یاد رہے دبئی کی کاروباری شخصیت عمر فاروق وہی شخص ہے جو اداکارہ صوفیہ مرزا کا سابق شوہر اور عمران خان کے توشہ خانہ کے بیچے ہوئے تحائف کا خریدار ہے، اس نے عمران خان کے 20 لاکھ ڈالرز میں تحائف خریدے تھے، عمران خان کی اہلیہ، فرح خان تحفے لے کر دبئی آئیں اور سارے تحفے 20 لاکھ ڈالرز میں خرید لیے تھے۔

نجی نیوز چینل کے پروگرام میں دبئی کی کاروباری شخصیت عمر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے توشہ خانہ کے بیچے تحائف سے متعلق بتایا کہ 2019 میں مشیراحتساب شہزاد اکبر نے تحائف سے بیچنے سے متعلق رابطہ کیا اور پھر سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی دوست فرح خان توشہ خانہ کے تحائف جن میں سعودی ولی عہد کے دیئے تحفے قیمتی گھڑی،انگوٹھی اور دیگر تحفے بھی شامل تھے، وہ سب تحفے لے کر دبئی میں ان کے دفتر آئیں، تحفے بیچنے کیلئے انہوں نے اپنی ڈیمانڈ50 لاکھ ڈالرز بتائی لیکن ان سے سارے تحفے 20 لاکھ ڈالرز میں خرید لیے تھے اور فرح گوگی کو تمام رقم نقد ادا کی۔
دوسری جانب رواں سال 04 اگست کی ایک رپورٹ کے مطابق معروف اداکارہ صوفیہ مرزا نے قانونی کاغذات میں سابق شوہر عمر فاروق کے خلاف سازش کا اعترافِ جرم کر لیا۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق صوفیہ مرزا نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے شوہر عمرفاروق کے دبئی اپارٹمنٹ میں ڈاکہ ڈالنے کی سازش کی۔ سازش ناکام ہونے پر خود کو زخمی کرلیا تھا۔ دبئی اپارٹمنٹ میں عمرفاروق پر جھگڑے کے بعد چھری سے حملہ کیا۔
خود پر شبہ ہونے سے بچنے کیلئے اپنا منصوبہ تبدیل کرنا پڑا۔ واردات میں گھریلو ملازمہ اور ایک سہیلی شامل تھی۔ اداکارہ نے نقدی، زیورات اور لاکھوں درہم مالیت کی گھڑیاں چرانے کی سازش کا اعتراف کیا۔ اس سے قبل صوفیہ مرزا کے خلاف سابق شوہر عمر فاروق نے ایف آئی اے کو درخواست دی تھی۔ بزنس مین عمر فاروق نے سوشل میڈیا پر اپنے خلاف کمپین چلانے پر صوفیہ مرزا کے خلاف درخواست دی۔
عمر فاروق نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ صوفیہ مرزا نے سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر ان کے خلاف کمپین چلائی۔ درخواست گزار عمر فاروق نے مطالبہ کیا کہ صوفیہ مرزا جن اکانٹس سے کمپین چلا رہی ہے انہیں بلاک کیا جائے۔یاد رہے کہ چند دن قبل اداکارہ صوفیہ مرزا کے خلاف 50 کروڑ روپے ہتک عزت کا دعوی دائر کیا گیا تھا جس پر عدالت نے اداکارہ کو نوٹس جاری کر دیا تھا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے روبرو درخواست گزار عمر فاروق ظہور کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ صوفیہ مرزا درخواست گزار عمر فاروق ظہور کی سابق اہلیہ ہیں، دونوں کے مابین کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور اس دوران صوفیہ مرزا مسلسل عمر فاروق ظہور کی سوشل میڈیا پر کردار کشی کررہی ہیں جس سے ان کی شہرت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ وکیل نے استدعا کی کہ عدالت صوفیہ مرزا کے خلاف 50 کروڑ روپے کی ہتک عزت کی ڈگری جاری کرے ، سیشن عدالت نے صوفیہ مرزا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7ستمبر تک جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
اسی طرح 23 اکتوبر2022ء کو فراڈ اور ریکارڈ ٹیمپرنگ: شہزاد اکبر، صوفیہ مرزا اور ثنا اللہ عباسی کیخلاف مقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر شہزاد اکبر، اداکارہ صوفیہ مرزا اور سابق ڈی جی ایف آئی اے ثنا اللہ عباسی پر فراڈ اور ریکارڈ ٹیمپرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے مقدمہ صوفیہ مرزا کے سابق شوہر عمر فاروق کی مدعیت میں فراڈ اور ریکارڈ ٹیمپرنگ کی دفعات کے تحت درج کیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے جھوٹے مقدمے درج کرائے، شہزاد اکبر اور ثنا اللہ عباسی نے جعلی وارنٹس تیار کروائے، بوگس عدالتی دستاویزات تیار کیں، غیر قانونی طور پر عدالتی ریکارڈ تیارکیا اور اسے استعمال کیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہےکہ شہزاد اکبر اور صوفیہ مرزا نے من گھڑت کہانی کے تحت کارروائی کرائی، شہزاد اکبر اور صوفیہ مرزا نے حقائق چھپا کر عمران خان کی کابینہ کو گمراہ کیا۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ایف آئی اے کے دو افسران بھی میرے خلاف سازش میں ملوث تھے، مقدمات کا مقصد عمر ظہور کا نام انٹرپول کے ڈیٹا میں شامل کرانا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں