براڈ شیٹ رپورٹ سامنے آگئی تو سیاسی منظرنامے میں ایک دھماکہ اور بھونچال آسکتا ہے

لاہور(بیورو رپورٹ) جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کی رپورٹ سامنے آگئی تو ملک کے سیاسی منظرنامے میں ایک دھماکہ اور بھونچال آسکتا ہے ، ان خیالات کا اظہار سنیئر صحافی و تجزیہ کار ڈاکٹرشاہد مسعود نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ براڈشیٹ پاکستان اور وزیر اعظم عمران خان کے لیے ایک بہت بڑا امتحان ہے ، دیکھتے ہیں کہ وزیر اعظم اس رپورٹ کے ا?نے کے بعد کیا کریں گے؟۔
تجزیہ کار کے مطابق اس رپورٹ کے زریعے ہمارے سیاسی منظرنامے میں ایک دھماکہ اور بھونچال ا?سکتا ہے تاہم اگر 500 صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ قوم کے سامنے ا?جائے تو شاید ہم ریاست کو اس ایک رپورٹ کی بدولت درست سمت میں ڈال سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے انکوائری کمیشن نے براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات مکمل کر لیں ، کمیشن کی جانب سے براڈشیٹ انکوائری کمیشن کی تحقیقات مکمل کیے جانے کے بعد 100 صفحات پر مشتمل رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ، براڈ شیٹ کمیشن نے رپورٹ وزیر اعظم افیس میں جمع کرادی ، کمیشن رپورٹ جوائنٹ سیکرٹری زاہد مقصود نے وصول کی ، براڈشیٹ کمیشن کی 100صفحات کی رپورٹ اور متعقلہ ریکارڈ مجموعی طور پر 500 صفحات پر مشتمل ہے ، رپورٹ کے ساتھ مخلتف شخصیات کے بیانات اور دستاویزات کو الگ الگ رکھا گیا ہے ، جس میں 26 گواہان کے ریکارڈ کیے گئے بیان بھی شامل ہیں تاہم ایک سابق خاتون لیگل کنسلٹنٹ طلبی کے باوجود کمیشن میں پیش نہیں ہوئیں۔
ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران گوہان کے بیانات کی روشنی میں قوم کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے برڈ شیٹ کمیشن کے ریڈار پر آگئے کیوں کہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے انکوائری کمیشن نے تحیققات میں معلوم کرلیا کہ براڈ شیٹ کے ساتھ معاہدہ کس نے کیا اور کن وجوہات پر کیا؟ براڈ شیٹ کی رقم غلط افراد کو کس نے ادا کی ؟ اور کس نے کس کو کتنی رقم ادا کی اس کی تفصیلات بھی سامنے آگئیں ، براڈ شیٹ کمیشن نے تحقیقات کا باضابطہ ا?غاز 9 فروری کو کیا تھا ، اداروں اور محکموں کی جانب سے ریکارڈ ملنے کے بعد 22 مارچ تک مقررہ وقت سے پہلے ہی تحقیقات مکمل کرلی گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں