اپنی قوم کو بہتر بنانے کیلئے مانگنے کا کام 100بار بھی کرنا پڑا تو کروں گا

عمران خان جلسوں میں میری پیسے مانگنے کی ویڈیو دکھاتا، میں چاہتا ہوں کہ بیروزگاری، غربت اور مانگنا ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے اور ہماری آنے والی نسلوں کو مانگنا نہ پڑے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی پریس کانفرنس

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ اپنی قوم کو بہتر بنانے کیلئے مانگنے کا کام 100بار بھی کرنا پڑا توکروں گا، عمران خان جلسوں میں میری پیسے مانگنے کی ویڈیو دکھاتا، لیکن میں اس لیے مانگوں گا کہ بیروزگاری ، غربت اور مانگنا ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے اور ہماری آنے والی نسلوں کو مانگنا نہ پڑے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے، دنیا کو باور کرایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہے، کاربن پھیلانے والے ممالک میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، ہم نے یہ سارے مسائل کاایس سی او کانفرنس میں بھی اجاگر کیے، وہاں پر تمام ممالک نے پاکستان کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کرائی، نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہمارے دنیا کے ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں ہوئیں، ان کو بتایا کہ 16سو سے زائد لوگ بچوں سمیت اموات ہوئیں، 30ارب ڈالرنقصان ہوا، بائیڈن سمیت مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں، یواین اسمبلی میں سیلاب ، کشمیر ، فلسطین اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھرپور پاکستان کا مئوقف پیش کیا، ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ جو نارواسلوک جاری ہے، بتایا کہ وہاں مسلمانوں کی زندگیاں کس قدر تنگ ہیں، کشمیر میں ظلم وستم جاری ہے، تمام پہلوؤں کے حوالے سے پاکستان کا بھرپور مئوقف پیش کیا، وزیرخارجہ اور شیری رحمان نے بھرپور معاونت کی، پاکستان تنہائی کے دور سے نکل آیا ہے، اس سے پاکستان کو بہت نقصان پہنچا، جس طرح پچھلی حکومت نے خارجہ پالیسی کا حلیہ بگاڑا اور دوست ممالک کو ناراض کیا، میں اس کا عینی شاہد ہوں، میں الفاظ کو دہرا نہیں سکتاکیونکہ وہ ریاست کے راز ہیں، اگر پتا چل جائے کہ وہ کس طرح پاکستان کے وزیراعظم کے بارے رائے رکھتے تھے تو آپ لوگوں کو پسینہ آجائے، عقل کُل ، آئن سٹائن سمجھتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پلے کچھ نہیں تھا اور دکھاوا اس طرح کرنا جس طرح آپ عالمی ہیں، ملک کی معیشت کا جنازہ نکال دیا، پھر آپ غیرملکی سربراہان سے اس طرح ملیں کہ جس طرح وہ آپ سے مانگنے آئے ہیں، ہم ایک نیوکلیئر طاقت ہیں، دشمن ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، لیکن پچھلی حکومت نے جس طرح معیشت کو تباہ کردیا، اس کی مثال نہیں ہے۔ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بھاشن نہیں دیے جاسکتے۔
اگر پاکستان کو مضبوط کیا ہوتا تو پھر بھی دوسروں کے ساتھ عزت واحترام کے ساتھ بات کرنی چاہیے۔آڈیو لیکس ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، یہ ایک سکیورٹی لیپس ہے ، یہ ایک سوالیہ نشان ہے، کون پاکستان کے وزیراعظم سے وزیراعظم ہاؤس میں ملنے آئے گا ، وہ بات کرنے سے پہلے 100بار سوچیں گے، یہ وزیراعظم ہاؤس کی بات نہیں بلکہ ریاست کی عزت کی بات ہے، میں نے نوٹس لے رہا ہوں، ہائی پاور کمیٹی بنا رہا ہوں جو اس معاملے کی تہہ تک پہنچے گی۔
انہوں نے کہا کہ مریم نوازکے داماد نے آدھی مشینری عمران خان دور میں منگوائی تھی،مریم نواز نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی بلکہ ڈاکٹر توقیر نے بات کی، تو میں کہا کہ میں مریم نواز سے خود بات کروں گا۔مریم نواز نے داماد کیلئے کوئی سفارش نہیں کی ، مریم نواز نے مجھ سے کوئی سفارش کی اور نہ ہی میں نے کوئی فیور کی۔کیا فون پر کسی نے ہیروں اور کروڑوں کے لین دین کی بات سنی۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہوٹل کے اخراجات میں کوئی خودنمائی نہیں ہے، مجھے پارٹی اور عوام نے تین مرتبہ پنجاب کا خادم منتخب کرایا، میں نے1997سے آج تک جتنے بھی غیرملکی دورے کیے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کئے، میرے ساتھ سرکاری وفد بھی اکثر اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں، اللہ نے اگر آپ کو اتنی طاقت دی ہے تو قوم کی بجائے پیسے اپنی جیب سے ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کیلئے اقوام متحدہ کی ڈونرز کانفرنس کیلئے وزیرخارجہ سمیت ساری ٹیم پوری تیاری کررہی ہے۔ عمران خان پاکستان کے وجود کیلئے خطرہ ہے، جب عمران خان نے آرمی چیف کو ایکسٹینشن دی تھی تو کیا ہم سے مشورہ کیا تھا؟ہم جو بھی فیصلہ کریں گے آئین وقانون کے مطابق کریں گے، عمران خان نے افواج پاکستان میں بھی تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی، یہ شخص دن رات جھوٹ بولتا اور مکاری کرتا ہے ،عمران خان مجھے کہتے میں پیسے مانگنے جاتا ہوں کہ وہ خود پیسے بانٹنے باہر جاتے تھے؟اگر امپورٹڈ حکومت ہے تو روسی صدرپیوٹن کیوں پرتپاک طریقے سے ملتا؟انہوں نے کہا کہ تجارت سرمایہ کاری کرنے اورگندم دینے کو تیار ہوں۔
اب ہم اربوں روپے سستے داموں گندم امپورٹ کررہے ہیں، سائفر میں کون سی چیز ایسی ہے جو چھپی ہوئی ہے؟ امریکی صدر سے ملاقات ہوگئی مسکراہٹیں ہی دیکھ لیں، پاک امریکا تعلقات کو فروغ دینے کیلئے اہم بات ہوگئی ہے۔مجھے حکومت سنبھالنے اور الیکشن میں نہ جانے کا کوئی افسوس نہیں ہے، اس شخص نے پاکستان کو دیوالیہ کردینا تھا، ریاست کو بچانے کیلئے اگر میری سیاست قربان ہوتی ہے تو ہزار بار قربان کردوں گا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا، مفتاح نے خود کہا استعفا دینا چاہتا ہوں، اسحاق ڈار فنانس کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، اسحاق ڈار ایماندار آدمی ہیں حالات بہتر بنانے میں کردار ادا کریں گے، آٹے کی قیمتوں کا معاملہ صوبائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں خام تیل سستا ہوا ہے پاکستان میں بھی 15روز میں اثرات سامنے آئیں گے، ہماری کوشش ہے عوام پر ایک دھیلے کا بوجھ نہ پڑے، ڈالر مہنگا ہونے سے تیل کی قیمتوں کو نیچے نہیں لاسکے، پرسوں سے ڈالر سستا ہورہا ہے قوم دعا کرے ڈالر100تک آجائے۔
عمران خان کوسیلاب متاثرین کے ساتھ ہمدردی دکھانے کی توفیق نہیں ہوئی ،دوصوبوں میں حکومت ہے ، ایک بار کے پی میں اور ایک بار پنجاب میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر گیا، اس کو چاہیے تھا کمبل، ادویات، ٹینٹ لے کر دیتے، لیکن وہ یاد نہیں اور دن رات جلسے کرتا ہے اورعمران خان جلسوں میں میری پیسے مانگنے کی ویڈیو دکھاتا، کیا عمران خان باہر پیسوں کی تجوریاں بانٹنے جاتا تھا؟ مجھے اپنی قوم کو بہتر بنانے کیلئے مانگنے کا کام کرنا پڑا تو 100بار بھی کروں گا، تاکہ پاکستان قائد کا پاکستان بن جائے، بیروزگاری ، غربت اور مانگنا ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائے ہماری آنے والی نسلوں کو مانگنا نہ پڑے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں