پاکستان کو موسمیاتی آفات کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، پیرس کلب کے قرض دہندگان سے باہمی بنیادوں پر قرض معاف کرایا جائے گا۔وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو مزید قرضے فراہم کرسکتا ہے، پاکستان کو موسمیاتی آفات کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، پیرس کلب کے قرض دہندگان سے باہمی بنیادوں پر قرض معاف کرایا جائے گا۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کو درپیش موسمیاتی آفات کے باعث مشکلات کا سامنا ہے، پیرس کلب کے قرض دہندگان سے باہمی بنیادوں پر قرض معاف کرایا جائے گا، یورو بانڈز کے قرض دہندگان اور کمرشل بینکوں سے قرض معاف نہیں کرایا جارہا، کمرشل بینکوں سے قرض معاف کرانے کی ضرورت نہیں، دسمبر تک ایک ڈالر کے بانڈز واجب الادا ہیں، واجب الاادا بانڈز کی واپسی مقررہ وقت پر کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اب تک اپنے تمام کمرشل قرضوں کی ادائیگی کرتے رہے ہیں، قرضوں کی ادائیگی آئندہ بھی جاری رہے گی، 2051 تک پاکستان یوروبانڈز کا قرض 8 ارب ڈالرز ہے،قرض کا ایک بڑا حصہ دوست ممالک کا ہے، دوست ممالک نے قرض ادائیگیوں کو ری رول کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
اسی طرح مفتاح اسماعیل نے نیویارک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سربراہ نے پاکستان کے قرضوں کی واپسی میں نرمی کا عندیہ دے دیا ہے، آئی ایم ایف پاکستان کو مزید قرضے بھی فراہم کرسکتا ہے، آئی ایم ایف کو پاکستان کی معاشی صورتحال اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا ہے، آئی ایم ایف کو معاشی صورتحال سے آگاہ کرنے آئندہ دو ہفتے میں واشنگٹن جاؤں گا۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء جاوید لطیف نے دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار واپس آرہے ہیں، وزیرخزانہ بنانے کا فیصلہ قیادت کرے گی،اسحاق ڈار کو وزارت خزانہ کی ذمہ داری ملی تو عوامی ریلیف کی امید نظر آنا شروع ہوجائے گی، اسحاق ڈار ابھی بھی معاشی امور پر رہنمائی دے رہے لیکن خود کام کرنے میں فرق ہے۔