ملک کے ڈالرز ذخائر کم ہونے کا سلسلہ جاری

سرکاری زرمبادلہ ذخائر ساڑھے 8 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے گر گئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ملک کے ڈالرز ذخائر کم ہونے کا سلسلہ جاری، سرکاری زرمبادلہ ذخائر ساڑھے 8 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے گر گئے۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے کے بعد بھی ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں استحکام نہیں آ سکا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے دوران سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر میں بڑی کمی کے بعد مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 14ارب 6 کروڑ 99 لاکھ ڈالرز کی سطح پر آگئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 16ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتہ پر سرکاری زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب 34 کروڑ 64 لاکھ ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 ارب 72 کروڑ 35 لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہے۔ گزشتہ ہفتہ کے دوران مرکزی بینک نے بیرونی قرضوں کی مد میں27 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کی بھاری ادائیگیاں کیں جس کے باعث زرمبادلہ ذخائر میں کمی ہوئی۔
دوسری جانب کاروباری ہفتے کے آخری روز مسلسل 15 روز کی تنزلی کے بعد بالآخر پاکستانی روپیہ اپنی قدر میں کچھ اضافہ کرنے میں کامیاب ہوا۔

انٹربینک میں ڈالر6 پیسے سستا ہونے کے بعد 239.65 روپے کا ہوگیا۔ اسی طرح اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50 پیسے گر گئی ہے جس کے بعد ڈالر244.40 روپے کا ہوگیا۔ اسی طرح اوپن مارکیٹ میں یورو4 روپے سستا ہو کر 237.35 روپے اور برطانوی پاونڈ 6.05 روپے کمی سے 270.65 روپے کا ہوگیا۔ یہاں واضح رہے کہ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں ڈالر کی قیمت میں 56 روپے کا مجموعی اضافہ ہوا تھا، جبکہ شہباز شریف اور ان کے اتحادیوں کی موجودہ حکومت کے صرف 5 ماہ کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 56 روپے سے زائد مہنگا ہو چکا۔
ان 5 ماہ کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر تقریباً 60 روپے مہنگا ہو چکا۔ بتایا گیا ہے کہ 5 ماہ کے دوران روپے کی بدترین مندی اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے ملک کے صرف بیرونی قرضوں کے حجم میں 7 ہزار 200 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں