وزیراعظم عمران خان کی طرف سے بنائی گئی پناہ گاہوں سے متعلق حیران کن انکشافات پر مبنی رپورٹ تیار

لاہور (بیورو رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے اب تک کے اقتدار کے دور میں جس چیز کا سب سے زیادہ کریڈٹ لیا ہے وہ مزدوروں اور بے آسرا لوگوں کے لیے بنائی گئی پناہ گاہیں ہیں۔مگر اب یہ پناہ گاہیں بھی کسی خوفناک حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔شہر میں بنائی گئی پناہ گاہوں میں پردیسیوں کی جانیں داو ¿ پر لگ گئیں، عمارتوں کی دیواروں میں دارڑیں پڑ گئیں، اس حوالے سے تیار کی گئی حکومتی مانیٹرنگ ادارے کی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔
تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے پردیسیوں اور مستحق افراد کے لیے شہر میں پناہ گاہیں بنائی گئیں، ان پناہ گاہوں کی کارکردگی اور تعمیراتی کام کے حوالے سے حکومتی ادارے مانیٹرنگ اینڈ ایولیوایشن نے ایک اہم انکوائری رپورٹ تیار کی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ریلوے اسٹیشن اور داتا دربار کی پناہ گاہوں کی عمارات کے مختلف حصوں میں دارڑیں پڑ چکی ہیں، جو انسانی جانوں کے لیے خطرہ بن چکی ہیں، رستے پانی نے عمارات کو غیر محفوظ بنا دیا ہے۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق ڈی جی ایم اینڈ ای کی ٹیم نے اس پر ایل ڈی اے اور پبلک بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کے آفیسرز سے وضاحت مانگی لیکن انہیں جواب ہی نہیں دیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پردیسیوں نے مانیٹرنگ ٹیم سے شکایات کیں کہ ریلوے اسٹیشن پر قائم پناہ گاہ میں پینے کا صاف پانی نہیں دیا جاتا اور جو پانی دیا جاتا ہے وہ پینے کے قابل نہیں جس سے پناہ گاہ میں آنے والے افراد متعدد بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ریلوے اسٹیشن پناہ گاہ کی انتظامیہ سے رپورٹ میں کیے گئے انکشافات بارے پوچھا گیا، تو ان کا کہنا تھاکہ عمارت میں داراڑوں کے حوالے وہ کچھ نہیں کہہ سکتے، جبکہ پینے کے پانی کے بارے میں شکایت پہلے تھی لیکن اب فلٹر لگا کر صاف پانی فراہم کیا جاتا ہے۔یاد رہے کہ ان پناہ گاہوں میں شہر سے باہر کے سینکڑوں افراد رہائش پذیر ہیں جو کہ مزدوری کی غرض سے یہاں رہتے ہیں یا پھر کسی کام کے سلسلے میں کچھ دنوں کے لیے عارضی قیام کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں