پنجاب حکومت کو وفاق سے آئندہ ماہ 5 لاکھ ٹن گندم ملنے کا امکان

پنجاب میں 33 لاکھ ٹن گندم موجود ہے جو اپریل تک کیلئے ناکافی ہے

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب کو آئندہ ماہ گندم فراہمی شروع ہونے کا امکان ہے۔وفاق نے پنجاب کو 5 لاکھ ٹن امپورٹڈ گندم فراہم کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔ نجی نیوز چینل کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں باضابطہ منظوری دی جائے گی۔جبکہ محکمہ خوراک پنجاب نے کراچی سے امپورٹڈ گندم کی ترسیل کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
آئندہ چند روز میں ٹرانسپورٹیشن اور باردانہ خریداری کے ٹینڈر جاری ہوں گے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پنجاب نے پہلے 10 لاکھ ٹن مقامی گندم فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔وفاق کے انکار کے بعد پنجاب حکومت نے 5 لاکھ ٹن امپورٹڈ گندم دینے کی نئی درخواست دی۔وفاق سے گندم ملنے کے بعد پنجاب میں گند م کے ذخائر مستحکم ہوں گے۔
پنجاب میں 33 لاکھ ٹن گندم موجود ہے جو اپریل تک کیلئے ناکافی تھی۔

وافر گندم سٹاک کی بنیاد پر محکمہ خوراک دسمبر میں ملز کا کوٹہ مزید بڑھا دے گا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ پنجاب کو نظر انداز کرکے دیگر صوبوں کو گندم کی فراہمی پروفاقی حکومت کواحتجاجی مراسلہ بھیجا جائے گا۔صوبے میں 10 لاکھ ٹن گندم کی قلت ہے،وفاقی حکومت نے پنجاب کی درخواست کے باوجود گندم فراہم نہیں کی۔
وزیر اعلٰی پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں بارشوں اور سیلاب سے کئی لاکھ ٹن گندم ضائع ہوئی۔وفاقی حکومت گندم فراہم نہ کرنے کے حوالے سے پنجاب کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کر رہی ہے۔ وزیر اعلٰی پنجاب کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پنجاب میں گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کی گئی۔ وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دی۔ وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ دیگر صوبوں کے مقابلے میں پنجاب میں گندم اور آٹے کے نرخ کم ہیں۔ اگلے برس گندم کے زیرکاشت رقبے میں اضافہ ہوگا۔امدادی قیمت میں اضافے سے کاشتکاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ ملے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں