حکومت فی لیٹر پٹرول پر 63 روپے سے زائد ٹیکس وصول کرنے لگی

پٹرول کی اصل قیمت خرید 172 روپے 81 پیسے ہونے کا انکشاف، صرف پٹرول پر عائد ٹیکس سے حکومت ماہانہ 55 ارب روپے سے زائد کمانے لگی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت فی لیٹر پٹرول پر 63 روپے سے زائد ٹیکس وصول کرنے لگی، پٹرول کی اصل قیمت خرید 172 روپے 81 پیسے ہونے کا انکشاف، صرف پٹرول پر عائد ٹیکس سے حکومت ماہانہ 55 ارب روپے سے زائد کمانے لگی۔ دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پٹرول کی اصل قیمت خرید 172 روپے 81 پیسے فی لٹر ہے تاہم یہ پٹرول عوام کو 235 روپے 98 پیسے میں مل رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پٹرول پر37 روپے 50 پیسے لیوی، 4 روپے 76 پیسے فریٹ مارجن، 3 روپے 68 پیسے ڈسٹرکٹ مارجن اور 7 روپے فی لٹر ڈیلرز مارجن کی مد میں عوام سے وصول کیے جا رہے ہیں۔ حکومت پٹرول پر یومیہ 1 ارب 89 کروڑ جبکہ ماہانہ 56 ارب 85 کروڑروپے کما رہی ہے۔ اسی طرح ڈیزل کی اصل قیمت خرید 224 روپے 69 پیسے ہے جو عوام کو 245 روپے 75 پیسے میں مل رہا ہے۔
ڈیزل پر عوام سے یومیہ 63 کروڑ جبکہ ماہانہ 18 ارب95 کروڑ روپے سے زائد وصول کیے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 16 ستمبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمت 9.62 روپے کم کر کے 235.98 روپے سے 226 روپے کرنے جبکہ ڈیزل کی قیمت 3.04روپے اضافے کے بعد 247.26 سے بڑھ کر 250.30 روپے کرنے کی سفارش کی گئی تھی، تاہم وزیر اعظم کی جانب سے اس سمری کو منظور یا رد کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے حوالے سے 3 روز قبل وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے بیان میں کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتنی کمی نہیں ہو گی، پٹرول یا ڈیزل میں سے کسی ایک ہی قیمت 8 پیسے کم کی جائے گی۔ جبکہ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ستمبر کے بقیہ ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے حکومت اندرونی اختلافات کا شکار ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے پر زور دیا جا رہا ہے، وزیرخزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔ جبکہ حکومتی اتحادی جماعتوں نے پٹرولیم مصنوعات میں ریلیف کامطالبہ کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں