تحریک انصاف کے ایم پی اے سندھ اسمبلی تحفظات کے باعث مستعفی

کراچی (بیورو رپورٹ) تحریک انصاف کے ایم پی اے سندھ اسمبلی تحفظات کے باعث مستعفی ہوگئے ہیں، شہزاد اعوان نے امجد آفریدی کو این اے 249 کے ضمنی الیکشن کیلئے ٹکٹ دینے پر استعفا دیا، ملک شہزاد اعوان نے اپنا استعفا اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل کو بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان نے اپنا استعفا اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل کو بھجوا دیا ہے۔
ایم پی اے ملک شہزاد اعوان نے امجد آفریدی کو حلقہ این اے 249 کے ضمنی الیکشن کیلئے انتخابی ٹکٹ دینے پر استعفا دیا ہے۔ ان کے نزدیک امجد آفریدی حلقے کی عوام میں غیرمقبول امیدوارہیں، امجد آفریدی کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ ٹھیک نہیں، ان کو ٹکٹ دینے پر تحفظات ہیں، پی ٹی آئی ان کی غیرمقبولیت کی وجہ سے سیٹ ہار سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا امیدوار انتہائی کمزور ہے۔
پورے ملک کی نظریں اس وقت این 249 پر ہیں، بلدیہ ٹاو ¿ن میرا گھر ہے، گھر سے ہی اپنی جماعت کا جنازہ نکلتے نہیں دیکھ سکتا۔ ہم پر مسلط کیے گئے امیدوار کی تاریخ دیکھیں تو لیڈر شپ کو سمجھ آجائے گی۔ واضح رہے کراچی کی نشست این اے 249 سے فیصل واوڈا کے مستعفی ہونے سے خالی ہوئی تھی، فیصل واوڈا نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کیلئے اس نشست سے استعفا دیا تھا، تاہم فیصل واوڈا سینیٹ الیکشن میں سینیٹر منتخب ہوگئے ہیں۔
اس لیے اب این اے 249 سے ضمنی الیکشن کی تیاری ہوشروع ہوچکی ہے۔ مسلم لیگ ن نے اس حلقے میں مفتاح اسماعیل کو امیدوار نامزد کررکھا ہے، مفتاح اسماعیل نے گلی محلوں ، دکانوں، مارکیٹوں سمیت کارنرمیٹنگ اور انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے۔ مفتاح اسماعیل ایک نامور سیاسی شخصیت ہے، لوگوں کی جانب سے ان کوخوب ویلکم کیا جارہا ہے، مفتاح اسماعیل پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار بھی ہیں۔ اس کے برعکس تحریک انصاف نے حلقے میں ضمنی الیکشن کیلئے امجد آفریدی کو امیدوار نامزد کیا ہے، جس پر پارٹی کے اندر بھی ارکان اسمبلی تحفظات کا اظہار کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں