آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکسز سے مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان

کراچی (بیورو رپورٹ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکسز سے مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے، مہنگائی کی شرح7 سے 9 فیصد کے درمیان رہے گی، فروری میں منہگائی میں 3 فیصد اضافہ بجلی، چینی اور گندم کی قیمتوں کے سبب ہوا، ویکسین کی آمد کے باوجود کورونا خطرات موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مانیٹری پالیسی جاری کی ہے جس کے تحت اگلے 2 ماہ کیلئے شرح سود7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رواں مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح 9 فیصد تک رہے گی، منہگائی میں 3 فیصد اضافہ بجلی، چینی اور گندم کی قیمتوں کے سبب ہوا، مہنگائی کی شرح 7 سے 9 فیصد کے درمیان رہے گی۔ پاکستان کی معیشت بحال ہورہی ہے، اسٹیٹ بینک نے جی ڈی پی گروتھ کے اپنے تخمینے پر نظر ثانی کرلی ہے، ملکی معیشت کی شرح نمو3 فیصد کے لگ بھگ ہے۔
رواں سال معاشی ترقی کی شرح توقع سے زیادہ رہے گی۔
بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کورونا کی تیسری لہراور ویکسین کی آمد کے باوجود خطرات موجود ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکسز سے مہنگائی میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ دوسری جانب رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں کے دوران 214 کھرب روپے مالیت کی 29 کروڑ 67 لاکھ ای بینکنگ ٹرانزیکشن ہوئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں حجم کے حساب سے 24 فیصد اور مالیت کے حساب سے 22 فیصد اضافہ ہے، اعداد و شمار اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں فراہم کیے گئے رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کا سہ ماہی ادائیگی کے نظام کا جائزہ یہ دکھاتا ہے کہ مالی سال 2021 میں اکتوبر سے دسمبر کے دوران ملک کی ڈیجیٹل فنانشل ٹرانزیکشن میں مضبوط ترقی دیکھی گئی. مزکزی بینک کی جانب سے مالی لین دین کو زیادہ سے زیادہ ڈیجیٹائز کرنے کے ہدف کے حصول کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں رپورٹ میں کہا گیا کہ ای بینکنگ ٹرانزیکشن میں زیادہ تر اضافہ انٹرنیٹ اور موبائل بینکنگ میں دیکھا گیا، موبائل بینکنگ ٹرانزیکشن کا حجم 147 فیصد بڑھ کر 4 کروڑ 40 لاکھ لاکھ تک پہنچ گیا جبکہ مالیت میں 192 فیصد اضافے سے یہ 11 کھرب 20 ارب روپے تک رہی۔
مالی سال 20 کی دوسری سہ ماہی میں یہ 38 ارب 25 کروڑ روپے مالیت کی ایک کروڑ 78 لاکھ ٹرانزیکشن تھیں اس کے علاوہ رجسٹرڈ موبائل فون بینکنگ صارفین کی تعداد 94 لاکھ تک پہنچ گئی اور اس میں 5 فیصد اضافہ دیکھا گیا اسی عرصے میں 2 کروڑ 20 لاکھ انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز ہوئیں جن کی مالیت 13 کھرب روپے رہی جبکہ مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی میں یہ 11 کھرب روپے تھی. دوسری جانب ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشینوں کی تنصیب کے فروغ کے لیے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے ردعمل میں ملک بھر میں پی او ایس ٹرمنلز کی تعداد 62 ہزار 480 تک پہنچ گئی جو مالی سال 21 کی دوسری سہ ماہی میں 18 فیصد کی نمایاں ترقی ظاہر کرتی ہے. اسٹیٹ بینک کے جائزے سے پتا چلا کہ مالی سال 21 کی دوسری سہ ماہی میں ان پی او ایس مشینوں پر 115 ارب روپے کی دو کروڑ 30 لاکھ ٹرانزیکشنز ہوئیں جو اسٹیٹ بینک کی وضع کردہ پالیسز کے مارکیٹ پر مثبت اثرات کو ظاہر کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں