عمران خان کہتے ہیں شہباز گل پر تشدد ہوا پنجاب حکومت کہتی ہے نہیں ہوا،عطاء تارڑ

پی ٹی آئی پر ہلکی سی سختی آئے چیخیں مارنا شروع کر دیتے ہیں،احد چیمہ نے آج تک گلہ نہیں کیا،رہنما مسلم لیگ ن

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) رہنما مسلم لیگ ن اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے دفاع میں فواد چودھری کی پریس کانفرنس تضادات کا مجموعہ تھا۔ عمران خان کہتے ہیں شہباز گل کو مارا پیٹا گیا اورجیل انتظامیہ تبدیل کر دی گئی،یہ جیل پنجاب حکومت کے زیر نگرانی ہے،شہباز گل پر پرویز الہٰی نے تشدد کروایا یا ہاشم ڈوگر نے؟ عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پی ٹی آئی والوں پر ہلکی سی سختی آئے چیخیں مارنا شروع کر دیتے ہیں،احد چیمہ نے آج تک گلہ بھی نہیں کیا،پی ٹی آئی اور ق لیگ اتحادی ہیں۔
عمران خان کہتے ہیں تشدد ہوا ہے،پنجاب حکومت کہتی نہیں ہوا۔ انکا کہنا تھا کہ سپرنٹنڈنٹ راولپنڈی جیل کے تبادلے پر سپریم کورٹ نوٹس لے،انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ رانا ثنااللہ کو شدید گرمی میں سیل میں بند کیا تو کیا کسی جیل سپرنٹنڈنٹ کاتبادلہ ہوا؟ وائٹ کالر کرائم میں کوئی ملک مخالف بیان نہیں تھا،نیب کیسز میں 88 دن،78 دن کا ریمانڈ ہے۔

عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ کیا شہباز گل بلا وجہ پکڑا گیا ہے،کیا اس پر منشیات کا کیس بنایا گیا؟ غیر ملکی لوگوں سے فنڈنگ لی گئی ان کا کیا مفاد تھا،امریکا اور باقی ممالک کے لوگوں کوتحریک انصاف سے اتنی محبت ہے۔ انہیں پتا ہے کہ یہ پاکستان کو کھوکھلا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی ہیں،فیصل آباد میں انہیں طلب کیا گیا ہے۔
معاون خصوصی نے دعویٰ کیا کہ القادر یونیورسٹی ٹرسٹ زلفی بخاری کا ہے جو عطیات سے چلتا ہے۔ توشہ خانہ کے پیسے اور ایسی بلیک منی کو وائٹ کرنے کے لیےوہ ٹرسٹ تھا۔ ادھر مسلم لیگ ن کے سیاسی حریف سابق وزیر اطلاعات اور تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز گل کے ریمانڈ کا کوئی مقصد نہیں سوائے اسکے کہ جیسے پہلے تشدد کیا گیا پھر کیا تشدد کیا جائے۔ ریمانڈ کا مقصد عمران خان کیخلاف بیان لینا ہے،شہباز گل پر تشدد کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے،ایسا بورڈ بننا چاہیے جو آزاد ہو،اور تشدد کی بھی چھان بین کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں