14 اگست نظریہ پاکستان کی بقا، مثالی فلاحی ریاست کے تجدید عہد کا دن ہے: صدر

اسلام آباد: (نیوز ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کیلئے حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا اور کہا کہ 14 اگست نظریہ پاکستان کی بقا اور مثالی فلاحی ریاست کے تجدید عہد کا دن ہے، یہ دن قائد اعظم کی قیادت میں لاتعداد قربانیوں کی یاد بھی دلاتا ہے۔

انہوں نے پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کے پر مسرت موقع پر پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام کہا کہ ہم نظریہ پاکستان کو برقرار رکھنے اور پاکستان کو ایک مثالی جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، اپنی 75 سالہ تاریخ میں ہم نے مختلف مشکلات پر کامیابی سے قابو پایا ہے، ہم نہ صرف ایک ایٹمی قوت بن کر ابھرے بلکہ دہشت گردی کے عفریت کو بھی شکست دی ہے، رواں سال ہم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی منا رہے ہیں اور اس سلسلے میں ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے، جن کا مقصد عوام بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں میں قومی یکجہتی، نظریہ پاکستان اور تحریکِ آزادی کے بارے میں شعوراجاگر کرنا ہے، آج ہم نظریہ پاکستان کو برقرار رکھنے اور پاکستان کو ایک مثالی جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ یہ دن ہمیں مادر وطن “پاکستان” کے حصول کیلئے قائداعظم محمد علی جناح کی متحرک قیادت میں بانیانِ پاکستان کی لاتعداد قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، آج ہم نظریہ پاکستان کو برقرار رکھنے اور پاکستان کو ایک مثالی جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، رواں سال ہم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی بھی منا رہے ہیں اور اس سلسلے میں ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے، ان تقریبات کا مقصد عوام بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں میں قومی یکجہتی، نظریہ پاکستان اور تحریکِ آزادی کے بارے میں شعوراجاگر کرنا ہے، اس تاریخی موقع کو منانے کے حوالے سے تمام اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈائمنڈ جوبلی کے اس موقع پر ہمیں اپنی کامیابوں اور خامیوں کا بھی احاطہ کرنے کی اشد ضرورت ہے، اپنی 75 سالہ تاریخ میں ہم نے مختلف مشکلات پر کامیابی سے قابو پایا ہے، ہم نہ صرف ایک ایٹمی قوت بن کر ابھرے بلکہ دہشت گردی کے عفریت کو بھی شکست دی، حالیہ ماضی میں ہم نے کورونا وبا پر بھی کامیابی سے قابو پایا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اس تاریخی موقع پر ہم افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مادر وطن کے دفاع اور سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، میں پاکستان کے محنت کشوں، مزدوروں، خواتین، کاروباری برادری، اقلیتوں اور ان تمام لوگوں کی کوششوں کو سراہتا ہوں جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا، اگرچہ آج کے پاکستان کو معاشی اور سیاسی سطح پر مشکلات کا سامنا ہے مگر میرا قوی یقین ہے کہ یہ قوم اپنی اولوالعزمی، پختہ ارادے، حب الوطنی، شبانہ روز محنت، اتحاد، تنظیم ، باہمی ہم آہنگی اور یکجہتی سے ان مشکلات سے بھی سرخرو ہوکر نکلے گے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمیں آج یوم آزادی مناتے ہوئے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کے مظلوم اور بھارتی جبر و استبداد کے شکار بہن بھائیوں کو بھی نہیں بھولنا چاہئے، بھارت کئی دہائیوں سے کشمیر میں انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے اور بھارت کی طرف سے 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی قانونی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اقدامات کو بھی تین سال مکمل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق ان کے حق خودارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کی ہر ممکن سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام کے آخر میں قوم کو پیغام دیا کہ ملک کی تعمیرو ترقی کے لیے ثابت قدم رہتے ہوئے دلجمعی سے کام جاری رکھیں، آج پاکستانی قوم کو درپیش معاشرتی، معاشی اور سلامتی کے مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لیے متحد رہنے کی ضرورت ہے، یوم آزادی کے موقع آئیے یہ عہد کریں کہ انشاء اللہ ہم اس وطن کے لوگوں کے وقار اور عزت نفس اور اِس مادر وطن کی عظمت اور سربلندی کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں