اپوزیشن کو چاہیے کہ عمران خان کی بات مان لے اور مذاکرات کی میز پر آ جائے

لاہور (بیورو رپورٹ) سینئر صحافی و اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک و قوم کے حق میں پی ڈی ایم نے بہترین فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس وقت کورونا وبا عروج پر ہے اور اس کے علاوہ مہنگائی اور بیروزگاری بھی زیادہ ہے، عوام کو جینے کے لالے پڑے ہیں اور اس دوران اگر انہیں لانگ مارچ کے لیے جانے کا کہا جائے گا تو وہ بیچارے کیا کریں گے۔
پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کو موخر کرنے والے فیصلے کا حکومت نے بھی خیر مقدم کیا ہے اورانہوں نے بھی اپوزیشن جماعتوں کو مذاکرات کی میز پر آنے کی دعوت دی ہے کہ مل کر الیکشن اصلاحات کی کوشش کرتے ہیں۔
ایسے میں اپوزیشن جماعتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ جمہوری طرز عمل اپنائیں اور حکومت کے ساتھ مل کر ملک کی بہتری کے لیے کردار اد اکریں۔کیونکہ عمران خان صاحب اس سے پہلے یہ عندیہ دے چکے ہوئے ہیں کہ اگر اس نظام میں وہ نہیں ہیں تو اور بھی کوئی نہیں ہے لہٰذا وہ تیار بیٹھے ہیں کہ اسمبلیاں توڑ دی جائیں۔
تاہم اب اگر انہیں پریشان کیا گیا تو ان کے صبر کا دامن بھی ساتھ نہیں دے گا لہٰذا نہ تو یہ جمہوریت کے لیے اچھا ہے کہ اپوزیشن ایک مرتبہ پھر سڑکوں پر آئے اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کاارادہ کرے اور نہ ہے ملک و قوم اس بات کے متحمل ہیں کہ غربت و بیروزگاری اور مہنگائی کے اس عالم میں اپوزیشن اور حکومت باہم دست و گریباں رہیں۔لہٰذا بہتر یہی ہے کہ اپوزیشن بھی مذاکرات کی میز پر آ جائے اور حکومت بھی قوم کی خاطر بہتر فیصلے کرے اور مہنگائی کو کنٹرول کرنے پر ساری توجہ مرکوز کرے تاکہ عوام کے سڑکوں پر آنے سے پہلے حکومت کو سنبھلنے کا موقعہ مل جائے کیونکہ مہنگائی کا جن بوتل میں واپس بند نہ کیا گیا تو جو نقصان پی ڈی ایم حکومت کو نہیں پہنچا سکی تھی وہ عوام ضرور پہنچائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں