ق لیگ کے نئے سربراہ کے انتخابی شیڈول پر الیکشن کمیشن کے حکم امتناع کیخلاف درخواست دائر

کامل علی آغا کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست کر دی گئی،شجاعت حسین کا خط غیر قانونی ہدایات پر مبنی تھا،درخواست میں موقف

لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ق کے نئے سربراہ کے انتخابی شیڈول پر الیکشن کمیشن کے حکم امتناع کیخلاف درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ ق لیگ کے رہنما کامل علی آغا نے صفدر شاہین پیرزادہ کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وزیر اعلٰی پنجاب کے انتخاب کے موقع پر پارٹی سربراہ شجاعت حسین نے ڈپٹی اسپیکرپنجاب اسمبلی کو خط لکھا۔
شجاعت حسین کا خط غیر قانونی ہدایات پر مبنی تھا۔ درخواست گزار کے مطابق خط کیخلاف پارٹی کارکنوں نے شجاعت حسین کے گھر کے باہر احتجاج بھی کیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کا غیر قانونی حکم کالعدم قرار دے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے ق لیگ کے انٹرا پارٹی الیکشن روکنے کا حکم دیا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس دوران کوئی بھی اقدام غیر قانونی ہوگا ۔

الیکشن کمیشن نے اسٹیٹس کو برقرار رکھنے کا بھی حکم دیا جس کے مطابق چوہدری مسلم لیگ ق لیگ کے صدر برقرار رہیں گے ،جب کہ طارق بشیر چیمہ سیکرٹری جنرل ہوں گے۔ق لیگ انٹرا پارٹی انتخابات رکوانے کیلئے چوہدری شجاعت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے سماعت کی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا ایک درخواست اور ایک خط آیا تھا تھا۔
ہم دونوں ایک ساتھ سن لیتے ہیں۔ق لیگ کے وکیل نے بتایا کہ 28جولائی کو ایک کاغذ وائرل ہوا کہ ق لیگ کا ایک اجلاس ہوا،کامل علی آغا نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا، لیٹر ہیڈ پر کسی کے سائن نہیں تھے،لیٹر ہیڈ پر لکھا گیا تھا کہ چودھری شجاعت اور طارق بشیر چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ، چوہدری شجاعت کے وکیل عمر اسلم نے الیکشن کمیشن میں دلائل دئیے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں پارٹی صدر اور سیکریٹری جنرل کو ہٹایا گیا۔سی ڈبلیو سی اجلاس سے متعلق پنجاب کے سیکریٹری کامل علی آغا نے لیٹر جاری کیا،ضابطہ کے تحت الیکشن کمیشن کو ایسی کسی تبدیلی سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں