نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین کی فوجی مشقیں،خطے میں کشیدگی

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے بعد چین نے تائیوان کے قریب سمندروں میں فوجی مشقیں شروع کر دیں۔

بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان پر ردعمل دیتے ہوئے چین نے پانچ روزہ فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔ تائیوان اور چین کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی ہے۔
تائیوان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ چین کی فوجی مشقیں ان کی سمندری حدود سے 12 میل کی دوری پر جاری ہیں۔ حکام نے چینی مشقوں کوتائیوان کی بحری و فضائی ناکہ بندی قرار دیا ہے۔
تائیوان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ہےان کے جزائر کے قریب مشکوک ڈرونز اڑتے دیکھے گئے ہیں ۔ تائیوان کی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر سائبر حملے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔
چین نے کہا ہے کہ یہ مشقیں دنیا کی مصروف ترین آبی گزرگاہوں میں ہوں گی اور اس میں لانگ رینج تک اسلحے کی براہ راست شوٹنگ بھی شامل ہو گی۔
تائیوان نے بحری جہاوزوں کو متبادل راستہ اختیار کر نے کا کہا ہے تاکہ وہ چین کی فوجی مشقوں کے راستے میں نہ آئیں۔
تائیوان ہوائی جہازوں کے لیے بھی متبادل راستے تلاش کرنے کے لیے اپنے ہمسایہ ملک جاپان اور فلپائن کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے پر چین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی اور سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی گئی تھی ۔
واضح رہے کہ چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے جبکہ تائیوان خود کو ایک خود مختار ریاست سمجھتا ہے۔ امریکہ اور یورپی ممالک بھی تائیوان کو آزاد جمہوری ریاست کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں