مولانا فضل الرحمان کے ساتھی عبدالغفور حیدری نے پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی کی پیش گوئی کر دی

چار سدہ (بیورو رپورٹ) مولانا فضل الرحمان کے ساتھی عبدالغفور حیدری نے پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم سے علیحدگی کی پیش گوئی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائ اسلام پاکستان کے رہنما سینیٹر عبدالغفور حیدری نے سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کر لیا، انہوں نے پیش گوئی کی کہ مستقبل میں پاکستان پیپلز پارٹی پی ڈی ایم سے راہیں جدا کر سکتی ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے مشترکہ امیدوار برائے ڈپٹی چیئرمین نے انکشاف کیا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخابات میں بدترین ہارس ٹریڈنگ ہوئی۔ عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ’جے یو آئی نے اکیلے درجنوں ملین مارچ کیے اور ہم مستقبل میں بھی کرسکتے ہیں مگر جمہوریت کی بحالی کے لیے سب کا ایک ساتھ چلنا ضروری ہے۔
جے یو آئی کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ ’میری ذاتی رائے ہے کہ پی پی پی مستقبل میں پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہو گی، زرداری کا نواز شریف کو ملک واپس بلانے کا مطالبہ دراصل بہانہ ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر مسلم لیگ ن کی قیادت ملک میں موجود نہ ہوتی تو زرداری کا نوازشریف کی وطن واپسی کا مطالبہ درست تھا، آج ملک میں کوئی طبقہ ایسا نہیں جو حکومت کے خلاف سراپا احتجاج نہ ہو‘۔واضح رہے کہ جے یو آئی یف کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار تھے، تاہم ا ±نہیں چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں شکست کاسامنا کرنا پڑا، دوسری جانب حکومتی امیدوار مرزا آفریدی الیکشن میں فاتح قرار پائے۔
چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں عبدالغفور حیدری کی شکست کے بعد مولانا فضل الرحمان کی ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے تناو میں اضافہ دیکھنے میں آیا، مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہونے والے گزشتہ ایک اجلاس میں مولانا نے پی ڈی ایم جماعتوں سے استفسار کیا کہ وہ کون سے 7 سینیٹرز تھے جنہوں نے ہمارے امیدوار کو ووٹ نہیں دیے، ا ±ن کی نشاندہی کی جائے۔ واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے 26 مار چ کو ہونے والا لانگ مارچ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہونے والے پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد

اپنا تبصرہ بھیجیں