ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت 18 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی

تیل کی بڑھتی قیمتیں، مہنگائی کے سبب شہریوں کی قوت خرید کم ہو گئی، جولائی کے دوران 18سال بعد پٹرولیم مصنوعات کی کم ترین فروخت کا ریکارڈ کی گئی

لاہور(کامرس ڈیسک) ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت 18 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی، تیل کی بڑھتی قیمتیں، مہنگائی کے سبب شہریوں کی قوت خرید کم ہو گئی، جولائی کے دوران 18سال بعد پٹرولیم مصنوعات کی کم ترین فروخت کا ریکارڈ کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ جانے کے بعد رواں مالی سال کے پہلے ماہ جولائی کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی 2022 میں جون 2022 کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 26 فیصد سے زائد کی کمی ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ جولائی 2022 میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت 18سال کی کم ترین سطح پر آ گئی، آئل انڈسٹری کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ جولائی میں پٹرولیم مصنوعات کی مجموعی فروخت 14لاکھ 42ہزار ٹن رہی جو اس سے پچھلے ماہ جون کے مقابلے میں 26فیصد کم ہے۔

سب سے زیادہ ڈیزل کی فروخت میں کمی ریکارڈ کی گئی، اس حوالے سے آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے اعدادو شمار کے مطابق جولائی 2022 میں ڈیزل کی فروخت سالانہ 38فیصد کم رہی، پٹرول کی فروخت میں بھی 27 فیصد کمی آئی جبکہ ہائی اوکٹین میں 19فیصد اور فرنس آئل کی فروخت سالانہ 5فیصد کم رہی۔ بتایا گیا ہے کہ جولائی 2022 کے دوران پٹرول کی فروخت گزشتہ 6 سالوں کے دوران سب سے کم ریکارڈ کی گئی۔
پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں کمی کے حوالے سے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں کمی کی سب سے بڑی وجہ قیمتوں اور مہنگائی میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہے، اس کے علاوہ مون سون بارشوں سے بھی آمدن ورفت محدود ہوگئی۔ یہاں واضح رہے کہ اس وقت ملک میں تمام ہی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 200 روپے کی سطح سے اوپر ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں