فضل الرحمن کا سازش کروانے کا اعتراف بھونڈا مذاق ہے ؛ شیخ رشید احمد

سازش غیر ملکی ڈالروں کے منحرف اراکین میں تقسیم سے شروع ہوئی‘ جولائی پاکستان کی سیاست کا اہم ترین مہینہ ہے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ کا بیان

راولپنڈی ( نیوز ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ فضل الرحمن کا سازش کروانے کا اعتراف بھونڈا مذاق ہے ، سازش غیر ملکی ڈالروں کے منحرف اراکین میں تقسیم سے شروع ہوئی ، جولائی پاکستان کی سیاست کا اہم ترین مہینہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہر روز10شعبوں میں نیا ٹیکس لگایا جاتا ہے ، ابھی نہ آئی ایم ایف کا فیصلہ آیا ہےاور نہ ہی ایف اے ٹی ایف نےگرے لسٹ سے نکالا ہے ، فضل الرحمن کی سازش کروانےکااعتراف بھونڈا مذاق ہے ، سازش غیر ملکی ڈالروں کے منحرف اراکین میں تقسیم سے شروع ہوئی ، وزیراعظم ، وزیراعلیٰ اور منشیات کیس میں وزیرداخلہ پر فرد جرم کون لگائے گا- سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ جولائی پاکستان کی سیاست کا اہم ترین مہینہ ہے ، 20 ضمیرفروش منحرف اراکین کو ن لیگ نے ٹکٹ دے کر ووٹ کوعزت دو کےبیانیے پر مہر لگائی ہے ، قومی غیرت نے ان منحرف اراکین کو مسترد کرنا ہے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ چوہدریوں کو لڑادیا ، ایم کیو ایم کو لائن میں لگا دیا، بی اے پی اور اے این پی کو مٹا دیا ، ابھی ٹریلر چلاہے اتحادیوں کی فلم چلنا ابھی باقی ہے۔

خیال رہے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ گزشتہ نااہل حکومت کے خلاف تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا ، 2018ء کے انتخابات کے بعد سیاسی قوتوں کا ایک جگہ اکٹھا ہونا ضروری تھا ، عمران حکومت مزید رہتی تو ملک تباہ ہوجاتا۔
ایک جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی بقا کی جنگ لڑی، مہنگائی اور مشکلات کے دلدل سے ہمیں نکلنا ہے، آئین ابھی بھی ہدف پر ہے ، فارن فنڈنگ کیس کو دباؤ کے تحت لمبا کیا جا رہا ہے ، ملک کے ادارے حکومت کی پشت پر کھڑے ہوں، آئی ایم ایف اور فیٹف کا بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، ملک کیخلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، ایسی پالیسیاں بنائیں جس سے خامی دور ہو اور گھر کی تعمیر کی جائے،نوجوان نسل حاصل کیے گئے علم پر عمل کرے ، پوری قوم صرف آئین پر متحد ہو سکتی ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ کسی ریاست میں سیاسی عدم استحکام ہو تو پہلے وہاں معاشی عدم استحکام پیدا کیا جاتا ہے، یہ پانامہ کا مسئلہ تھا وہ سیاسی تھا ،اس کے بعد انہوں نے معاشی عدم استحکام پیدا کیا ،امریکہ افغانستان میں مکمل ناکام ہوا، ان کا نشانہ اس خطے میں پاکستان تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں