لاہور سے طالبہ کے اغوا کا واقعہ ، تینوں ملزمان پکڑے گئے

لڑکی کا سابق منگیتر اوراغوا کار عابد ریکارڈ یافتہ ہے، کئی بار جیل بھی جا چکا ہے۔پولیس ذرائع

لاہور (کرائم ڈیسک) لاہور سے طالبہ کے اغوا کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے،طالبہ کے اغوا میں ملوث تینوں ملزمان پکڑے گئے۔پولیس نے مرکزی ملزمان عابد اور الیاس کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اغوا کار عابد ریکارڈ یافتہ ہے، کئی بار جیل بھی جا چکا ہے۔ کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور بلال صدیق نے کہا ہے کہ منگنی ٹوٹنے پر سابقہ منگیتر نے بچی کو اغوا کیا۔
میڈیا سے گفتگو میں سی سی پی او کا کہنا تھاکہ طالبہ کو اس کے سابقہ منگیتر نے اغوا کیا تھا۔ سی سی پی او کا کہنا تھاکہ واقعےکے بعد فون بند کرلیےگئے جس کی وجہ سے بازیابی میں تاخیر ہوئی۔ہ لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز اغوا ہونے والی 10 ویں جماعت کی طالبہ کو آج رات 10 بجے تک بازیاب کرانے کا حکم دیا تھا۔

عدالتی مہلت ختم ہونے سے قبل ہی پولیس نے عارف والا سے طالبہ کو بازیاب کرلیا ہے اور دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے جنہیں لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔

اغوا ہونے والی دسویں جماعت کی طالبہ کا بیان سامنے آ گیا ہے۔لڑکی نے بتایا کہ ملزم عابد یا اس کے کسی ساتھی نے زیادتی نہیں کی۔طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ عابد نے پاکپتن لے جاکر زبردستی نکاح کی کوشش کی۔نکاح سے انکار پر مجھ پر تشدد بھی کیا گیا،اغوا کے بعد ملزمان مجھے قصور لے گئے۔ طالبہ کے مطابق ملزم فون پر کسی وکیل سے بار بار بات کرتا رہا، ملزمان پولیس کے آنے سے پہلے مجھے پاکپتن لے گئے تھے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزنان نے قصور نکلتے وقت اپنا فون بند کر دیا تھا۔طالبہ کے مطابق ملزمان نے مجھے عارف والا کے ایک بس اڈے پر چھوڑ دیا تھا جہاں پولیس آ گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ طالبہ کا آج مجسٹریٹ کے روبرو 164 کا بیان ریکارڈ کرایا جائے گا۔ پولیس کے مطابق طالبہ کو ہفتے کے روز لاہور کے علاقے شادباغ سے اغوا کیا گیا تھا۔جبکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے شادباغ کے علاقہ سے دسویں جماعت کی طالبہ کے اغوا کے خلاف ازخود نوٹس کیس میں مغوی کی بازیابی پر کیس نمٹا دیا۔عدالت نے کہا کہ آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کے اقدامات قابل ستائش ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں