پنجاب میں جیل قیدیوں کو بیوی ساتھ رکھنے کی اجازت مل گئی

لاہور (بیورو رپورٹ) صوبہ پنجاب میں جیل قیدیوں کو بیوی ساتھ رکھنے کی اجازت مل گئی ، قیدیوں کو بیوی کے ساتھ جیل کے فیملی ہومز میں رہائش کی سہولت دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے ایک اعلامیے بھی جاری کیا گیا ہے ، اعلامیہ کے مطابق بیوی کو قیدی خاوند کے ساتھ ہر 3 ماہ بعد 3 روز تک رہنے کی اجازت ہو گی جب کہ اس دوران قیدی کا 5 سال تک کا بچہ بھی اپنے والدین کے ساتھ رہ سکے گا۔
بتایا گیا ہے کہ فیملی ہومز میں رہنے کے لیے قیدی یا اس کی بیوی کو درخواست دینا ہو گی جس پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر نکاح نامے کی تصدیق کے بعد فیملی ہومز کے استعمال کی اجازت دے گا اور فیملی ہومز صرف سزا یافتہ قیدی استعمال کرنے کے مجاز ہوں گے جب کہ قیدی کو اپنی بیوی کے ساتھ رہنے کے حکمنامے پر عملدرآمد فوری طور پر ہو گا۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق اس ضمن میں جیلوں میں فیملی ہومز تیار کر لیے گئے ہیں جس میں ایک کمرہ ، کچن اور باتھ روم کی سہولت دی گئی ہے۔
جب کہ حال ہی میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے جیلوں میں قید خواتین کی حالت زار بہتر بنانے کے لیے اقدامات کی بھی ہدایت کی گئی تھی ، اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ معمولی جرائم میں قید خواتین کو گھر کے قریب جیلوں میں رکھا جائے۔ اس حوالے سے وزیراعظم سے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے ملاقات کی اور جیلوں میں قید خواتین کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے سفارشات پیش کیں ، جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے جیلوں میں قید خواتین کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے شیریں مزاری کو ہدایت کی کہ سفارشات پر فوری عملدرآمد کے لیے اٹارنی جنرل سے مشاورت کی جائے ، کیوں کہ مہذب معاشروں کی پہچان انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے سے ہوتی ہے ، اس لیے قیدیوں کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں