ادرک کے صحت پر حیرت انگیز فوائد

ادرک کےاستعمال کے صحت پر 10 حیرت انگیز فوائد

سپر فوڈ میں شمار کی جانے والی ادرک کے استعمال کے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں، متعدد بیماریوں میں قدرتی علاج کے طور پر استعمال کی جانے والی ادرک کی افادیت سے بیشتر افراد نا واقف نظر آتے ہیں جن کے لیے یہ رپورٹ سود مند ثابت ہو سکتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق ادرک میں بڑی تعداد میں فائبر، وٹامنز اور قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کے استعمال سے بے شمار فوائد اور موسمی بیماریوں سمیت صحت سے متعلق متعدد شکایات سے نجات ملتی ہے۔

ادرک کا استعمال اس کے تُرش اور بہترین ذائقے کے سبب  پکوانوں سمیت بطور سلاد بھی کیا جاتا ہے، ادرک کے استعمال سے حاصل ہونے والے چند فوائد اور استعمال مندرجہ ذیل ہیں۔

ادرک کی چائے سے حاصل ہونے والے فوائد

ادرک کی چائے صبح کا آغاز چاق و چوبند اور بہترین بنا دیتی ہے، ادرک کی چائے کا استعمال ہر موسم میں کیا جا سکتا ہے جبکہ بدلتے موسم کے دوران یہ موسمی بیماریوں، وائرل اور انفیکشن سے بچاتی ہے اور قوت مدافعت کو مضبوط بناتی ہے۔

مائیگرین کا علاج

مائیگرین سر درد کی ا یک خطرناک ترین قسم ہے جس میں دوائیوں کے استعمال کے نتیجے میں بھی کوئی افاقہ نہیں ہوتا ہے ایسے میں اگر ادرک کی چائے کا استعمال کر لیا جائے تو اس درد سے کافی حد تک ریلیف حاصل کیا جا سکتا ہے۔

نظام ہاضمہ کے لیے بہتر

ادرک کی چائے نظام ہاضمہ کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتی ہے، دوپہر اور رات کے کھانے کے بعد ادرک کی چائے کا استعمال پیٹ پھولنے، بد ہضمی اور تیزابیت سے نجات دلاتا ہے۔

جوڑوں کے درد کا مؤثر علاج

جوڑوں کے درد میں ادرک کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے، ادرک میں اینٹی انفلامینٹری خوصوصیات پائے جانے کے سبب اس کے استعمال سے سوزش اور سوجن سے نجات ملتی ہے اور جسم میں سے مضر صحت مادوں کا صفایا ممکن ہوتا ہے۔

ذیابطیس میں ادرک کا استعمال

مرغن، تلی ہوئی، میٹھی غذائیں اور مشروبات کے سبب ذیابطیس کے خدشات میں اضافہ ہو جاتا ہے جبکہ ادرک کا استعمال ذیابطیس کی روک تھا م میں اہم کردار ادا کرتا ہے، شوگر کے مریضوں کو ادرک کی چائے کے استعمال کے ساتھ ہفتہ وار اپنے معالج سے بھی رجوع کرتے رہنا چاہیے۔

ادرک کا استعمال

ادرک کا استعمال چائے سمیت سبزیوں، مرغی، لال گوشت اور دالوں کے سوپ میں  بھی کیا جا سکتا ہے۔

ادرک کو روایتی دودھ والی چائے میں پکانے سمیت اس کا سادہ پانی میں قہوہ بنا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں