وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں 55 روپے اضافے کی سمری مسترد کر دی

حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرکے 33 ارب روپے اضافی سبسڈی برادشت کرے گی

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے بھیجی گئی سمری مسترد کر دی گئی۔سمری میں ڈیزل کی قیمت میں 68 روپے 87 پیسے اور پیٹرول کی قیمت میں 55 روپے 78 پیسے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش کی گئی، سمری کی منظوری کی صورت میں پیٹرول کی نئی قیمت 205 روپے اور ڈیزل کی قیمت 213 روپے فی لیٹر ہونا تھی۔
وزیراعظم نے عوام کو ریلیف دینے کے لیے اوگرا کی سمری مسترد کی۔ حکومت قیمتوں میں اضافہ نہ کرکے 33 ارب روپے اضافی سبسڈی برادشت کرے گی۔ حکومت کو سبسڈی اور ریونیو کا مجموعی طور پر خسارہ 63 ارب روپے ہو گا۔

۔قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنیٹ سیکریٹیریٹ کا اجلاس سینیٹر رانا مقبول احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کو چیئرمین اوگرا اور چیئرمین نیپرا نے تیل، گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافے اور اسکی وجہ سے ہونی والی مہنگائی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد کا کہنا تھا کہ ملک میں ضرورت سے زیادہ فرنس آئل درآمد کیا گیا جس سے ملکی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ کمیٹی نے نیپرا اور اوگرا کی جانب سے تیل، گیس کی درآمد اور بجلی کی قیمتوں کے تعین کے طریقہ کار کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے سینیٹر طلحہ محمود ، سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری، سینیٹر سعدیہ عباسی پر مشتمل تین رکنی ذیلی کمیٹی قائم کر دی ذیلی کمیٹی ایسی بدعنوانی سے فائدہ اٹھانے والے عناصر کی شناخت اور مستقبل میں ایسے غیر قانونی کاموں کے تدارک کیلئے سفارشات بھی مرتب کریگی۔
ذیلی کمیٹی ضروری کارروائی کے بعد اپنی رپورٹ قائمہ کمیٹی میں پیش کرے گی۔ چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کے زیر انتظام علاقوں میں ناقص ترسیلی نظام کی وجہ سے شہریوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر کمیٹی کو آگاہ کیا۔ چیئرمین نیپرا کہ کہنا تھا کہ اتھارٹی کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ حادثات میں ہلاک و زخمی ہونے والے افراد کو بروقت معاوضہ کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں